سنن النسائي - حدیث 4238

كِتَابُ الْفَرَعِ وَالْعَتِيرَةِ تَفْسِيرُ الْفَرَعِ صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ يَعْلَى بْنِ عَطَاءٍ، عَنْ وَكِيعِ بْنِ عُدُسٍ، عَنْ عَمِّهِ أَبِي رَزِينٍ لَقِيطِ بْنِ عَامِرٍ الْعُقَيْلِيِّ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا كُنَّا نَذْبَحُ ذَبَائِحَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فِي رَجَبٍ، فَنَأْكُلُ وَنُطْعِمُ مَنْ جَاءَنَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا بَأْسَ بِهِ» قَالَ وَكِيعُ بْنُ عُدُسٍ: «فَلَا أَدَعُهُ»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4238

کتاب: فرع اور عتیرہ سے متعلق احکام و مسائل فرع کی تفسیر حضرت ابورزین بن عامر عقیلی رضی اللہ تعالٰی عنہ سے منقول ہے کہ میں نے عرض کی: اے اﷲ کے رسول! ہم دور جاہلیت میں ماہ رجب کے دور ان میں کچھ جانور ذبح کیا کرتے تھے۔ ہم خود بھی کھاتے تھے، اپنے پاس آنے والوں (اور ملنے ملانے والوں) کو بھی کھلاتے تھے۔ رسول اﷲﷺ نے فرمایا: ’’اس میں کوئی حرج نہیں۔ ‘‘ (راوی حدیث) وکیع بن عدس نے کہا: میں تو یہ نیکی نہیں چھوڑوں گا۔
تشریح : اﷲ تعالیٰ کی رضا مندی کے لیے یا اپنے پکانے کھانے کے لیے کسی وقت بھی جانور ذبح کیا جاسکتا ہے، اوروں کو بھی کھلایا جاسکتا ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے حدیث نمبر 4227۔ اﷲ تعالیٰ کی رضا مندی کے لیے یا اپنے پکانے کھانے کے لیے کسی وقت بھی جانور ذبح کیا جاسکتا ہے، اوروں کو بھی کھلایا جاسکتا ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے حدیث نمبر 4227۔