سنن النسائي - حدیث 4226

كِتَابُ الْعَقِيقَةِ مَتَى يُعَقُّ؟ صحيح أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنَا قُرَيْشُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ قَالَ لِي مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ: سَلِ الْحَسَنَ مِمَّنْ سَمِعَ حَدِيثَهُ فِي الْعَقِيقَةِ، فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ: سَمِعْتُهُ مِنْ سَمُرَةَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4226

کتاب: عقیقہ سے متعلق احکام و مسائل عقیقہ کب کیا جائے؟ حضرت حبیب بن شہید بیان کرتے ہیں کہ مجھے محمد بن سیرین نے کہا کہ حضرت حسن بصری سے پوچھو، انھوں سے عقیقے کے بارے میں یہ حدیث کس سنی ہے؟ میں ان سے پوچھا تو انھوں نے فرمایا: میں نے یہ روایت حضرت سمرہ( بن جندب) رضی اللہ تعالٰی عنہ سے سنی ہے۔
تشریح : امام نسائی رحمہ اللہ نے یہ صراحت اس لیے فرمائی ہے کہ حضرت حسن بصری کے حضت سمرہ بن جند رضی اللہ عنہ رضی اللہ عنہ سے سماع میں اختلاف ہے کہ انھوں نے حضرت سمرہ سے درست نہیں۔ بعض درست سمجھتے ہیں۔ یہ امام بخاری اور امام ترمذی کا خیال ہے۔ بعض محدثین صرف اس روایت میں ان کا سماع درسلت سمجھتے ہیں، باقی میں نہیں۔ امام نسائی رحمہ اللہ نے یہ صراحت اس لیے فرمائی ہے کہ حضرت حسن بصری کے حضت سمرہ بن جند رضی اللہ عنہ رضی اللہ عنہ سے سماع میں اختلاف ہے کہ انھوں نے حضرت سمرہ سے درست نہیں۔ بعض درست سمجھتے ہیں۔ یہ امام بخاری اور امام ترمذی کا خیال ہے۔ بعض محدثین صرف اس روایت میں ان کا سماع درسلت سمجھتے ہیں، باقی میں نہیں۔