سنن النسائي - حدیث 4213

كِتَابُ الْبَيْعَةِ مَنْ لَمْ يُعِنْ أَمِيرًا عَلَى الظُّلْمِ صحيح أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الْوَهَّابِ قَالَ: حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَاصِمٍ الْعَدَوِيِّ، عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ قَالَ: خَرَجَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ تِسْعَةٌ خَمْسَةٌ وَأَرْبَعَةٌ، أَحَدُ الْعَدَدَيْنِ مِنَ الْعَرَبِ، وَالْآخَرُ مِنَ الْعَجَمِ، فَقَالَ: «اسْمَعُوا، هَلْ سَمِعْتُمْ أَنَّهُ سَتَكُونُ بَعْدِي أُمَرَاءُ، مَنْ دَخَلَ عَلَيْهِمْ فَصَدَّقَهُمْ بِكَذِبِهِمْ، وَأَعَانَهُمْ عَلَى ظُلْمِهِمْ، فَلَيْسَ مِنِّي وَلَسْتُ مِنْهُ، وَلَيْسَ يَرِدُ عَلَيَّ الْحَوْضَ، وَمَنْ لَمْ يَدْخُلْ عَلَيْهِمْ، وَلَمْ يُصَدِّقْهُمْ بِكَذِبِهِمْ، وَلَمْ يُعِنْهُمْ عَلَى ظُلْمِهِمْ، فَهُوَ مِنِّي وَأَنَا مِنْهُ، وَسَيَرِدُ عَلَيَّ الْحَوْضَ»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4213

کتاب: بیعت سے متعلق احکام و مسائل جو شخص ظلم کے معاملے میں امیر کا ساتھ نہ دے؟ حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ ہمارے پاس تشریف لائے۔ ہم نو آدمی تھے۔ پانچ عربی، چار عجمی یا چار عربی اور پانچ عجمی۔ آپ نے فرمایا: ’’سنو! کیا تم سن رہے ہو؟ یقینا میرے (فوت ہونے کے) بعد کچھ ایسے امیر ہوں گے کہ جو شخص ان کے پاس جائے گا، پھر ان کے جھوٹ میں ان کی تصدیق کرے گا، اور ان کے ظلم میں ان کا ساتھ دے گا، نہ اس کا مجھ سے تعلق ہے اور نہ میرا اس سے۔ اور وہ میرے پاس حوض کوثر پر نہیں آ سکے گا۔ اور جو شخص ان کے پاس نہ گیا (یا گیا لیکن) ان کے جھوٹ کی تصدیق نہ کی اور ظلم میں ان کا ساتھ نہ دیا، وہ میرا ہے۔ میں اس کا ہوں اور وہ ضرور میرے پاس حوض کوثر پر حاضری کی سعادت حاصل کرے گا۔‘‘