سنن النسائي - حدیث 4179

كِتَابُ الْبَيْعَةِ الْبَيْعَةُ فِيمَا أَحَبَّ وَكَرِهَ صحيح أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ، عَنْ جَرِيرٍ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، وَالشَّعْبِيِّ قَالَا: قَالَ جَرِيرٌ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ لَهُ: أُبَايِعُكَ عَلَى السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ فِيمَا أَحْبَبْتُ وَفِيمَا كَرِهْتُ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَوَ تَسْتَطِيعُ ذَلِكَ يَا جَرِيرُ، أَوَ تُطِيقُ ذَلِكَ؟» قَالَ: قُلْ: فِيمَا اسْتَطَعْتُ «فَبَايَعَنِي» وَالنُّصْحِ لِكُلِّ مُسْلِمٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4179

کتاب: بیعت سے متعلق احکام و مسائل باب : ہر پسندید و نا پسند حکم کی اطاعت کی بیعت حضرت جریر رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی اکرمﷺکی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے عرض کی کہ میں آپ سے بیعت کرتا ہوں کہ ہر پسند و ناپسند میں آپ کی بات سنوں گا اور اطاعت کروں گا۔ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’ جریر! تو اس کی طاقت بھی رکھتا ہے؟ ‘‘ اور فرمایا: ’’ تو کہہ اپنی طاقت کہ ہر مسلمان کی خیر خواہی کرنا۔
تشریح : ’’ اپنی طاقت کے مطابق‘‘ قربان جائیں آپ کی شفقت ورحمت پر کہ خود آسانی کی راہ دکھائی۔ ’’ اپنی طاقت کے مطابق‘‘ قربان جائیں آپ کی شفقت ورحمت پر کہ خود آسانی کی راہ دکھائی۔