سنن النسائي - حدیث 4129

كِتَابُ المُحَارَبَة تَحْرِيمُ الْقَتْلِ صحيح أَخْبَرَنَا مُجَاهِدُ بْنُ مُوسَى قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ وَهُوَ ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا تَوَاجَهَ الْمُسْلِمَانِ بِسَيْفَيْهِمَا، فَقَتَلَ أَحَدُهُمَا صَاحِبَهُ، فَالْقَاتِلُ وَالْمَقْتُولُ فِي النَّارِ». قَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَذَا الْقَاتِلُ فَمَا بَالُ الْمَقْتُولِ؟ قَالَ: «إِنَّهُ أَرَادَ قَتْلَ صَاحِبِهِ»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4129

کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان مسلمان کا قتل حرام ہے حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جب دو مسلمان تلواروں سے مسلح ہو کر ایک، دوسرے کے آمنے سامنے آ جائیں (اور لڑنے لگیں)، پھر ان میں سے ایک، دوسرے کو قتل کر دے (یا دونوں ایک دوسرے کو قتل کر دیں) تو قاتل اور مقتول دونوں آگ میں جائیں گے۔‘‘ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول قاتل کا جہنم میں جانا تو صحیح ہے مگر مقتول کیوں آگ میں جائے گا؟ آپ نے فرمایا ’’اس کا ارادہ بھی اپنے ساتھی کو قتل کرنے ہی کا تھا۔‘‘