سنن النسائي - حدیث 4127

كِتَابُ المُحَارَبَة تَحْرِيمُ الْقَتْلِ صحيح أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ فَضَالَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ: أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ الْأَحْنَفِ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ: قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِذَا تَوَاجَهَ الْمُسْلِمَانِ بِسَيْفَيْهِمَا، فَقَتَلَ أَحَدُهُمَا صَاحِبَهُ، فَالْقَاتِلُ وَالْمَقْتُولُ فِي النَّارِ» قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَذَا الْقَاتِلُ، فَمَا بَالُ الْمَقْتُولِ؟ قَالَ: «إِنَّهُ أَرَادَ قَتْلَ صَاحِبِهِ»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4127

کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان مسلمان کا قتل حرام ہے حضرت ابوبکرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا: ’’جب دو مسلمان اپنی تلواریں (یا کوئی بھی اسلحہ) لے کر آمنے سامنے آ جائیں، پھر ان میں سے ایک دوسرے کو قتل کر دے تو قاتل اور مقتول دونوں آگ میں جائیں گے۔‘‘ صحابہ نے عرض کی: قاتل تو جہنم میں جائے مگر مقتول کیوں؟ آپ نے فرمایا: ’’اس نے بھی تو اپنے ساتھی کو قتل کرنے کا ارادہ کیا تھا۔‘‘