سنن النسائي - حدیث 4125

كِتَابُ المُحَارَبَة تَحْرِيمُ الْقَتْلِ صحيح أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ الْمِصِّيصِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا خَلَفٌ، عَنْ زَائِدَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا تَوَاجَهَ الْمُسْلِمَانِ بِسَيْفَيْهِمَا كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا يُرِيدُ قَتْلَ صَاحِبِهِ، فَهُمَا فِي النَّارِ»، قِيلَ لَهُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَذَا الْقَاتِلُ، فَمَا بَالُ الْمَقْتُولِ؟ قَالَ: «إِنَّهُ كَانَ حَرِيصًا عَلَى قَتْلِ صَاحِبِهِ»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4125

کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان مسلمان کا قتل حرام ہے حضرت ابوبکرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے منقول ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’جب دو مسلمان اپنی تلواریں لے کر آمنے سامنے آ جائیں جبکہ ان میں سے ہر ایک، دوسرے کو قتل کرنا چاہتا ہو (پھر خواہ کوئی کسی کو قتل کر دے) تو دونوں آگ میں جائیں گے۔‘‘ پوچھا گیا: اے اللہ کے رسول! قاتل تو ٹھیک ہے مگر مقتول کیوں؟ آپ نے فرمایا: ’’وہ بھی اپنے ساتھی کو قتل کرنے پر حریص تھا۔‘‘