كِتَابُ المُحَارَبَة تَحْرِيمُ الْقَتْلِ صحيح أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ يَزِيدَ، عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا تَوَاجَهَ الْمُسْلِمَانِ بِسَيْفَيْهِمَا، فَقَتَلَ أَحَدُهُمَا صَاحِبَهُ فَهُمَا فِي النَّارِ» قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَذَا الْقَاتِلُ، فَمَا بَالُ الْمَقْتُولِ؟ قَالَ: «أَرَادَ قَتْلَ صَاحِبِهِ»
کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان مسلمان کا قتل حرام ہے حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے منقول ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’جب دو مسلمان اپنی تلواریں لے کر ایک دوسرے کے مقابل آ جائیں، پھر ان میں سے ایک دوسرے کو قتل کر دے تو وہ دونوں جہنم میں جائیں گے۔‘‘ پوچھا گیا: اللہ کے رسول! قاتل کا جہنم میں جانا تو سمجھ میں آتا ہے مگر مقتول کے جہنم میں جانے کی وجہ کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’اس کا ارادہ بھی اپنے ساتھی کو قتل کرنے کا تھا۔‘‘