سنن النسائي - حدیث 4101

كِتَابُ المُحَارَبَة مَنْ قَاتَلَ دُونَ مَظْلَمَتِهِ صحيح أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ دِينَارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو الْأَشْعَثِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْثَرٌ، عَنْ مُطَرِّفٍ، عَنْ سَوَادَةَ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ فَقَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ قُتِلَ دُونَ مَظْلَمَتِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4101

کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان جو آدمی اپنے حق کی خاطر لڑائی کرے ؟ حضرت ابو جعفر رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ میں حضرت سوید بن مقرن رضی اللہ تعالٰی عنہ کے پاس بیٹھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اپنے حق کی خاطر (لڑتا ہوا) مارا جائے، وہ شہید ہے۔‘‘
تشریح : کوئی ظالم کسی مظلوم کا حق چھیننا چاہتا ہے اور مال حوالے نہ کرنے کی صورت میں اسے قتل کی دھمکی دیتا ہے۔ مظلوم کو اجازت ہے کہ اس سے لڑ کر اپنا حق بچا لے اور اگر اس کوشش میں وہ مارا جائے تو وہ عنداللہ شہید ہو گا اور اگر ظالم مارا جائے تو اس کا خون ضائع ہے۔ کوئی ظالم کسی مظلوم کا حق چھیننا چاہتا ہے اور مال حوالے نہ کرنے کی صورت میں اسے قتل کی دھمکی دیتا ہے۔ مظلوم کو اجازت ہے کہ اس سے لڑ کر اپنا حق بچا لے اور اگر اس کوشش میں وہ مارا جائے تو وہ عنداللہ شہید ہو گا اور اگر ظالم مارا جائے تو اس کا خون ضائع ہے۔