كِتَابُ المُحَارَبَة مَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِهِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ قُتِلَ دُونَ مَظْلَمَتِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ» قَالَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ: «حَدِيثُ الْمُؤَمَّلِ خَطَأٌ، وَالصَّوَابُ حَدِيثُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ»
کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان
جو شخص اپنے مال کی حفاظت کرتا ہوا مارا جائے
حضرت ابو جعفر سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص کسی ظالم کے مقابلے میں مارا جائے، وہ شہید ہے۔‘‘
امام ابو عبدالرحمن (نسائی) رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ مؤمل کی (سابقہ) حدیث غلط ہے جبکہ عبدالرحمن کی (یہی) حدیث درست ہے۔
تشریح :
مؤمل متکلم فیہ راوی ہے جبکہ عبدالرحمن بن مہدی ثقہ اور متقن ہیں۔ عبدالرحمن نے اس روایت کو مرسل بیان کیا ہے اور مؤمل نے اسے موصولاً بیان کیا ہے۔ یقینا مؤمل کی روایت کے مقابلے میں عبدالرحمن کی مرسل روایت محفوظ ٹھہرتی ہے۔ گویا اس روایت کا مؤمل کی سند سے متصل ہونا درست نہیں۔ ویسے (ابو جعفر کی) یہ روایت (۴۰۹۸) صحیح ہے اور موصولاً بھی ثابت ہے اور آگے (۴۱۰۱میں) آ رہی ہے۔
مؤمل متکلم فیہ راوی ہے جبکہ عبدالرحمن بن مہدی ثقہ اور متقن ہیں۔ عبدالرحمن نے اس روایت کو مرسل بیان کیا ہے اور مؤمل نے اسے موصولاً بیان کیا ہے۔ یقینا مؤمل کی روایت کے مقابلے میں عبدالرحمن کی مرسل روایت محفوظ ٹھہرتی ہے۔ گویا اس روایت کا مؤمل کی سند سے متصل ہونا درست نہیں۔ ویسے (ابو جعفر کی) یہ روایت (۴۰۹۸) صحیح ہے اور موصولاً بھی ثابت ہے اور آگے (۴۱۰۱میں) آ رہی ہے۔