سنن النسائي - حدیث 4077

كِتَابُ المُحَارَبَة ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى الْأَعْمَشِ فِي هَذَا الْحَدِيثِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ قَالَ: تَغَيَّظَ أَبُو بَكْرٍ عَلَى رَجُلٍ، فَقُلْتُ: مَنْ هُوَ يَا خَلِيفَةَ رَسُولِ اللَّهِ؟ قَالَ: «لِمَ؟» قُلْتُ: لِأَضْرِبَ عُنْقَهُ، إِنْ أَمَرْتَنِي بِذَلِكَ؟ قَالَ: «أَفَكُنْتَ فَاعِلًا؟» قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: فَوَاللَّهِ لَأَذْهَبَ عِظَمُ كَلِمَتِيَ الَّتِي قُلْتُ غَضَبَهُ ثُمَّ قَالَ: «مَا كَانَ لِأَحَدٍ بَعْدَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4077

کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان اس حدیث میں اعمش پر ( اس کے شاگردوں کے ) اختلاف کا بیان حضرت ابو برزہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ ایک آدمی پر ناراض ہوئے (کیونکہ اس نے آپ کو گالی دی تھی)۔ میں نے کہا: اے خلیفۂ رسول! یہ کون شخص ہے؟ فرمایا: کیوں؟ میں نے کہا: تاکہ میں اس کی گردن اتار سکوں بشرطیکہ آپ مجھے حکم دیں۔ انہوں نے فرمایا: تو ایسے کر گزرے گا؟ میں نے کہا: ہاں۔ حضرت ابوبرزہ کہتے ہیں: اللہ کی قسم! جو بات میں نے کہی تھی اس کی عظمت نے حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ کا غصہ ختم کر دیا۔ پھر انہوں نے فرمایا: یہ حق رسول اللہﷺ کے بعد کسی اور کو حاصل نہیں۔