سنن النسائي - حدیث 4065

كِتَابُ المُحَارَبَة الْحُكْمُ فِي الْمُرْتَدِّ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ قَالَ: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ قَالَ: حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، أَنَّ نَاسًا ارْتَدُّوا عَنِ الْإِسْلَامِ، فَحَرَّقَهُمْ عَلِيٌّ بِالنَّارِ، قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: لَوْ كُنْتُ أَنَا لَمْ أُحَرِّقْهُمْ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تُعَذِّبُوا بِعَذَابِ اللَّهِ أَحَدًا، وَلَوْ كُنْتُ أَنَا لَقَتَلْتُهُمْ» قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ بَدَّلَ دِينَهُ فَاقْتُلُوهُ»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4065

کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان مرتد کا حکم حضرت عکرمہ سے روایت ہے کہ کچھ لوگ اسلام سے مرتد ہو گئے۔ حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ نے انہیں آگ میں جلا دیا۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا اگر میں سزا دیتا تو میں انہیں آگ میں نہ جلاتا کیونکہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ہے: ’’تم کسی کو اللہ والا عذاب نہ دو۔‘‘ اگر میں انہیں سزا دیتا تو انہیں صرف قتل ہی کر دیتا کیونکہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ہے: ’’جو شخص اپنا دین بدل لے، اسے قتل کر دو۔‘‘
تشریح : اللہ والے عذاب سے مراد آگ میں جلاتا ہے۔ یہ عذاب صرف اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے۔ کسی حیوان کو بھی آگ میں جلایا نہیں جا سکتا۔ اللہ والے عذاب سے مراد آگ میں جلاتا ہے۔ یہ عذاب صرف اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے۔ کسی حیوان کو بھی آگ میں جلایا نہیں جا سکتا۔