سنن النسائي - حدیث 4038

كِتَابُ المُحَارَبَة ذِكْرُ اخْتِلَافِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، فِيهِ لم أجده في الصحيح و لا في الضعيف أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، عَنْ عَبْدِ الْأَعْلَى، نَحْوَهُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4038

کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان حمید کی ، حضرت انس بن مالک ﷜ سے مروی حدیث میں ناقلین کے اختلاف کا ذکر محمد بن مثنیٰ نے بھی عبدالاعلیٰ سے اسی (مذکورہ بالا روایت کی) طرح بیان کیا ہے۔
تشریح : سنن نسائی کی مذکورہ بالا روایت (۴۰۳۷) کی سند سے معلوم ہوتا ہے کہ محمد بن عبدالاعلیٰ یزید بن زریع سے اور وہ شعبہ سے بیان کرتے ہیں، یعنی یزید کا استاد شعبہ ہے۔ امام نسائی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ استاد محمد بن مثنیٰ نے بھی عبدالاعلی عن شعبۃ بیان کیا ہے۔ یہ سند سنن نسائی (المجتبیٰ) میں اسی طرح ہے جبکہ سنن نسائی (الکبریٰ) میں ’’شعبہ‘‘ کے بجائے ’’سعید‘‘ ہے اور ’’سعید (بن ابی عروبہ)‘‘ ہی درست ہے جبکہ ’’شعبہ‘‘ تصحیف ہے۔ اس کی تائید صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں موجود متفق علیہ روایت سے بھی ہوتی ہے کیونکہ ان میں ’’شعبہ کے بجائے ’’سعید‘‘ ہی ہے۔ دیکھئے: (صحیح البخاری، المغازی، باب قصۃ عکل و عرینۃ، حدیث: ۴۱۹۲، و صحیح مسلم، القسامۃ و المحاربین، باب حکم المحاربین و المرتدین، حدیث: ۱۶۷۱) سنن نسائی کی مذکورہ بالا روایت (۴۰۳۷) کی سند سے معلوم ہوتا ہے کہ محمد بن عبدالاعلیٰ یزید بن زریع سے اور وہ شعبہ سے بیان کرتے ہیں، یعنی یزید کا استاد شعبہ ہے۔ امام نسائی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ استاد محمد بن مثنیٰ نے بھی عبدالاعلی عن شعبۃ بیان کیا ہے۔ یہ سند سنن نسائی (المجتبیٰ) میں اسی طرح ہے جبکہ سنن نسائی (الکبریٰ) میں ’’شعبہ‘‘ کے بجائے ’’سعید‘‘ ہے اور ’’سعید (بن ابی عروبہ)‘‘ ہی درست ہے جبکہ ’’شعبہ‘‘ تصحیف ہے۔ اس کی تائید صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں موجود متفق علیہ روایت سے بھی ہوتی ہے کیونکہ ان میں ’’شعبہ کے بجائے ’’سعید‘‘ ہی ہے۔ دیکھئے: (صحیح البخاری، المغازی، باب قصۃ عکل و عرینۃ، حدیث: ۴۱۹۲، و صحیح مسلم، القسامۃ و المحاربین، باب حکم المحاربین و المرتدین، حدیث: ۱۶۷۱)