سنن النسائي - حدیث 4036

كِتَابُ المُحَارَبَة ذِكْرُ اخْتِلَافِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، فِيهِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: أَسْلَمَ أُنَاسٌ مِنْ عُرَيْنَةَ، فَاجْتَوَوْا الْمَدِينَةَ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوْ خَرَجْتُمْ إِلَى ذَوْدٍ لَنَا، فَشَرِبْتُمْ مِنْ أَلْبَانِهَا» قَالَ حُمَيْدٌ وَقَالَ قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ: «وَأَبْوَالِهَا»، فَفَعَلُوا، فَلَمَّا صَحُّوا، كَفَرُوا بَعْدَ إِسْلَامِهِمْ، وَقَتَلُوا رَاعِيَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُؤْمِنًا، وَاسْتَاقُوا ذَوْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهَرَبُوا مُحَارِبِينَ، فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَتَى بِهِمْ، فَأُخِذُوا، فَقَطَّعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ، وَسَمَّرَ أَعْيُنَهُمْ، وَتَرَكَهُمْ فِي الْحَرَّةِ حَتَّى مَاتُوا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 4036

کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان حمید کی ، حضرت انس بن مالک ﷜ سے مروی حدیث میں ناقلین کے اختلاف کا ذکر حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ عرینہ قبیلے کے کچھ لوگ مسملان ہوئے، پھر انہوں نے مدینہ منورہ کی آب و ہوا کو نہ پایا تو رسول اللہﷺ نے انہیں فرمای: ’’اگر تم ہمارے اونٹوں میں جا کر رہو اور ان کے دودھ اور پیشاب پیو (تو یہ تمہاری صحت کے لیے بہتر ہو گا)۔‘‘ انہوں نے اسی طرح کیا۔ چنانچہ جب وہ تندرست ہو گئے تو وہ اسلام سے کفر کی طرف لوٹ گئے، انہوں نے رسول اللہﷺ کے مسلمان چرواہے کو قتل کیا، رسول اللہ ﷺ کے اونٹ ہانک لیے اور علانیہ بغاوت کرتے ہوئے بھاگ کھڑے ہوئے۔ رسول اللہﷺ نے ان کے پیچھے آدمی بھیجے تو وہ لوگ پکڑے گئے، چنانچہ (انہیں پکڑ کر) آپ نے ان کے ہاتھ پائوں سختی کے ساتھ کاٹ دئیے، ان کی آنکھوں میں گرم سلائیاں پھیریں اور ان کو پتھریلے میدان میں چھوڑ دیا حتی کہ وہ (ایڑیاں رگڑتے پیاسے) مر گئے۔
تشریح : مدینہ منورہ کے مشرق اور مغرب میں دو وسیع پتھریلے میدان ہیں، ان میں سے ہر ایک کو حرہ کہا جاتا ہے۔ مدینہ منورہ کے مشرق اور مغرب میں دو وسیع پتھریلے میدان ہیں، ان میں سے ہر ایک کو حرہ کہا جاتا ہے۔