كِتَابُ المُحَارَبَة تَأْوِيلُ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ: {إِنَّمَا جَزَاءُ الَّذِينَ.....مِنَ الْأَرْضِ} وَفِيمَنْ نَزَلَتْ، وَذِكْرُ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ فِيهِ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو قِلَابَةَ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَدِمَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَمَانِيَةُ نَفَرٍ مِنْ عُكْلٍ، فَذَكَرَ نَحْوَهُ إِلَى قَوْلِهِ: لَمْ يَحْسِمْهُمْ وَقَالَ: قَتَلُوا الرَّاعِيَ
کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان اللہ تعالیٰ کے فرمان : {إِنَّمَا جَزَاءُ الَّذِینَ.....مِنَ الْأَرْضِ} کی تفسیر اور (اس کا بیان کہ )....الفاظ کا ذکر حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کو عکل قبیلے کے آٹھ آدمی رسول اللہﷺ کے پاس آئے۔ اس کے بعد راوی نے سابقہ حدیث کی طرح حدیث کی۔ آخر میں ہے: آپ نے ان کے زخموں کا خون بند نہ کیا۔ راوی نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے چرواہے کو قتل کر دیا تھا۔