كِتَابُ المُحَارَبَة ذِكْرُ أَعْظَمِ الذَّنْبِ، وَاخْتِلَافُ يَحْيَى وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ عَلَى سُفْيَانَ فِي حَدِيثِ وَاصِلٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ فِيهِ صحيح حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ: حَدَّثَنِي وَاصِلٌ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيُّ الذَّنْبِ أَعْظَمُ؟ قَالَ: «أَنْ تَجْعَلَ لِلَّهِ نِدًّا، وَهُوَ خَلَقَكَ» قُلْتُ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: «أَنْ تَقْتُلَ وَلَدَكَ مِنْ أَجْلِ أَنْ يَطْعَمَ مَعَكَ» قُلْتُ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: «ثُمَّ أَنْ تُزَانِيَ بِحَلِيلَةِ جَارِكَ»
کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان سب سے بڑے گناہ کا ذکر اور واصل عن ابی وائل بن عبداللہ کی حدیث میں یحییٰ اور عبدالرحمن کے سفیان پر اختلاف کا بیان حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کون سا گناہ سب سے بڑا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’دیہ کہ تو اللہ تعالیٰ کا شریک بنائے، حالانکہ اس نے تجھے پیدا کیا ہے۔‘‘ میں نے کہا: پھر کون سا؟ آپ نے فرمایا: ’’(پھر) یہ کہ تو اپنے بچے کو اس بنا پر قتل کر دے کہ وہ تیرے ساتھ کھائے گا۔‘‘ میں نے عرض کیا: پھر کون سا؟ فرمایا: ’’(پھر) یہ کہ تو اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا کرے۔‘‘