سنن النسائي - حدیث 3977

كِتَابُ المُحَارَبَة كِتَابُ تَحْرِيمِ الدَّمِ صحيح متواتر قَالَ الْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ: قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ، عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ: حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ أَخْبَرَهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَقُولُوا: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، فَمَنْ قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، عَصَمَ مِنِّي مَالَهُ وَنَفْسَهُ، إِلَّا بِحَقِّهِ وَحِسَابُهُ عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ «جَمَعَ شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ الْحَدِيثَيْنِ جَمِيعًا»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3977

کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان ناحق خون بہانا حرام ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’مجھے لوگوں سے لڑائی کرنے کا حکم دیا گیا ہے حتی کہ وہ لا الہ الا اللہ … الخ پڑھ لیں۔ جس شخص نے لا الہ الا اللہ پڑھ لیا، اس نے مجھ سے اپنی جان و مال بچا لیے الا یہ کہ اس پر اسلام کا کوئی حق بنتا ہو اور اس کا حساب اللہ تعالیٰ کے ذمے ہے۔ شعیب بن ابو حمزہ نے (مذکورہ بالا) دونوں ہی روایتوں (۳۹۷۶، ۳۹۷۷) کو (دو مختلف سندوں سے) جمع کیا ہے۔
تشریح : (۱) جمع سے مراد دونوں حدیثوں ہی کو روایت کرنا ہے۔ یہ مقصد نہیں کہ ایک ہی سند سے دونوں احادیث ک گڈمڈ کر دیا ہے۔ (۲) ’’لا الہ الا اللہ پڑھ لیا‘‘ یہ مختصر ہے، ورنہ صرف اتنا پڑھ لینا کافی نہیں بلکہ توحید کے ساتھ ساتھ رسالتن کا اقرا بھی ضروری ہے۔ اسی طرح یہ بھی ضروری ہے کہ نماز قائم کریں، مسلمانوں کا قبلہ اختیار کریں، ان کا ذبیحہ کھائیں، زکوٰۃ ادا کریں اور ہر اس چیز پر ایمان لائیں جو رسول اللہﷺ لے کر آئے ہیں جیسا کہ دیگر احادیث میں صراحتاً ذکر ہے۔ لا الہ الا اللہ پڑھنا اسلام قبول کرنے سے کنایہ ہے۔ (مزید دیکھئے، حدیث: ۳۰۹۲) (۱) جمع سے مراد دونوں حدیثوں ہی کو روایت کرنا ہے۔ یہ مقصد نہیں کہ ایک ہی سند سے دونوں احادیث ک گڈمڈ کر دیا ہے۔ (۲) ’’لا الہ الا اللہ پڑھ لیا‘‘ یہ مختصر ہے، ورنہ صرف اتنا پڑھ لینا کافی نہیں بلکہ توحید کے ساتھ ساتھ رسالتن کا اقرا بھی ضروری ہے۔ اسی طرح یہ بھی ضروری ہے کہ نماز قائم کریں، مسلمانوں کا قبلہ اختیار کریں، ان کا ذبیحہ کھائیں، زکوٰۃ ادا کریں اور ہر اس چیز پر ایمان لائیں جو رسول اللہﷺ لے کر آئے ہیں جیسا کہ دیگر احادیث میں صراحتاً ذکر ہے۔ لا الہ الا اللہ پڑھنا اسلام قبول کرنے سے کنایہ ہے۔ (مزید دیکھئے، حدیث: ۳۰۹۲)