سنن النسائي - حدیث 3946

كِتَابُ الْمُزَارَعَةِ ذِكْرُ الْأَحَادِيثِ الْمُخْتَلِفَةِ فِي النَّهْيِ عَنْ كِرَاءِ الْأَرْضِ بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ، شاذ بزيادة : " بشيء " أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي حَفْصُ بْنُ عِنَانٍ عَنْ نَافِعٍ أَنَّهُ حَدَّثَهُ قَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ يُكْرِي أَرْضَهُ بِبَعْضِ مَا يَخْرُجُ مِنْهَا فَبَلَغَهُ أَنَّ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ يَزْجُرُ عَنْ ذَلِكَ وَقَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ قَالَ كُنَّا نُكْرِي الْأَرْضَ قَبْلَ أَنْ نَعْرِفَ رَافِعًا ثُمَّ وَجَدَ فِي نَفْسِهِ فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَى مَنْكِبِي حَتَّى دُفِعْنَا إِلَى رَافِعٍ فَقَالَ لَهُ عَبْدُ اللَّهِ أَسَمِعْتَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ كِرَاءِ الْأَرْضِ فَقَالَ رَافِعٌ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تُكْرُوا الْأَرْضَ بِشَيْءٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3946

کتاب: مزارعت سے متعلق احکام و مسائل تہائی یا چوتھائی پیداوار کی شرط پر زمین بٹائی پر دینے سے ممانعت کی مختلف روایات اور اس روایت کے ناقلین کے اختلافات الفاظ کا ذکر حضرت نافع بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ اپنی زمین اس کی کچھ پیداوار کے عوض بٹائی پر دیا کرتے تھے۔ ان کو معلوم ہوا کہ حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ اس سے روکتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے اس سے منع فرمایا ہے۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کہنے لگے: ہم تو رافع نکو پہچاننے سے بھی پہلے زمین بٹائی پر دیا کرتے تھے۔ پھر انہوں نے اپنے دل میں شک سا محسوس کیا اور میرے کندھے پر ہاتھ رکھا حتیٰ کہ ہم حضرت رافع کے پاس پہنچ گئے۔ حضرت عبداللہ انہیں کہنے لگے: کیا آپ نے نبی اکرمﷺ کو زمین بٹائی پر دینے سے منع فرماتے سنا ہے؟ حضرت رافع نے فرمایا: میں نے نبی اکرمﷺ کو فرماتے سنا ہے: ’’زمین کو کسی بھی چیز کے عوض کرائے پر نہ دو۔‘‘