كِتَابُ الْمُزَارَعَةِ ذِكْرُ الْأَحَادِيثِ الْمُخْتَلِفَةِ فِي النَّهْيِ عَنْ كِرَاءِ الْأَرْضِ بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ، صحيح أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ كَانَ ابْنُ عُمَرَ يَأْخُذُ كِرَاءَ الْأَرْضِ فَبَلَغَهُ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ شَيْءٌ فَأَخَذَ بِيَدِي فَمَشَى إِلَى رَافِعٍ وَأَنَا مَعَهُ فَحَدَّثَهُ رَافِعٌ عَنْ بَعْضِ عُمُومَتِهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ كِرَاءِ الْأَرْضِ فَتَرَكَ عَبْدُ اللَّهِ بَعْدُ
کتاب: مزارعت سے متعلق احکام و مسائل تہائی یا چوتھائی پیداوار کی شرط پر زمین بٹائی پر دینے سے ممانعت کی مختلف روایات اور اس روایت کے ناقلین کے اختلافات الفاظ کا ذکر حضرت نافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ زمین کا کرایہ لیا کرتے تھے‘ پھر انہیں حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے کوئی روایت پہنچی تو انہوں نے میرا ہاتھ پکڑا اور حضرت رافع کے پاس چلے گئے۔ میں بھی ان کے ساتھ تھا۔ حضرت رافع نے انہیں اپنے کسی چچا کے حوالے سے بتایا کہ رسول اللہﷺ نے زمین کرائے پر دینے سے منع فرمایا ہے‘ پھر اس کے بعد حضرت عبداللہ نے کرایہ لینا چھوڑ دیا۔