سنن النسائي - حدیث 392

كِتَابُ الْحَيْضِ وَالِاسْتِحَاضَةِ مَا تَفْعَلُ النُّفَسَاءُ عِنْدَ الْإِحْرَامِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ فِي حَدِيثِ أَسْمَاءَ بِنْتِ عُمَيْسٍ حِينَ نُفِسَتْ بِذِي الْحُلَيْفَةِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِأَبِي بَكْرٍ مُرْهَا أَنْ تَغْتَسِلَ وَتُهِلَّ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 392

کتاب: حیض اور استحاضےسےمتعلق احکام و مسائل نفاس والی عورت احرام کے وقت کیا کرے؟ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا کی حدیث کے بارے میں روایت ہے، جب انھیں ذوالحلیفہ (مدینہ والوں کے احرام باندھنے کی جگہ) میں بچہ پیدا ہوا تھا، کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ’’اسے کہو کہ وہ غسل کرے اور احرام باندھے۔‘‘
تشریح : نفاس یا حیض والی عورت کا احرام کے وقت غسل کرنا طہارت کے لیے نہیں، کیونکہ وہ تو نفاس یا حیض ختم ہونے کے بعد ہوگا، بلکہ یہ غسل جسمانی صفائی کے لیے ہے، کیونکہ احرام کئی دن جاری رہ سکتا ہے۔ مزید فوائد کے لیے دیکھیے، حدیث: ۲۹۲۔ نفاس یا حیض والی عورت کا احرام کے وقت غسل کرنا طہارت کے لیے نہیں، کیونکہ وہ تو نفاس یا حیض ختم ہونے کے بعد ہوگا، بلکہ یہ غسل جسمانی صفائی کے لیے ہے، کیونکہ احرام کئی دن جاری رہ سکتا ہے۔ مزید فوائد کے لیے دیکھیے، حدیث: ۲۹۲۔