سنن النسائي - حدیث 3914

كِتَابُ الْمُزَارَعَةِ ذِكْرُ الْأَحَادِيثِ الْمُخْتَلِفَةِ فِي النَّهْيِ عَنْ كِرَاءِ الْأَرْضِ بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ، صحيح أَخْبَرَنَا الثِّقَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ الْمُزَابَنَةِ وَالْمُخَاضَرَةِ وَقَالَ الْمُخَاضَرَةُ بَيْعُ الثَّمَرِ قَبْلَ أَنْ يَزْهُوَ وَالْمُخَابَرَةُ بَيْعُ الْكَرْمِ بِكَذَا وَكَذَا صَاعٍ خَالَفَهُ عَمْرُو بْنُ أَبِي سَلَمَةَ فَقَالَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3914

کتاب: مزارعت سے متعلق احکام و مسائل تہائی یا چوتھائی پیداوار کی شرط پر زمین بٹائی پر دینے سے ممانعت کی مختلف روایات اور اس روایت کے ناقلین کے اختلافات الفاظ کا ذکر حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرمﷺ نے مزابنہ اور مخاضرہ سے منع فرمایا ہے۔ اور مخاضرہ یہ ہے کہ پھل پکنے سے قبل اس کی بیع کی جائے۔ اور مخابرہ یہ ہے کہ درخت پر لگے انگوروں کی بیع مقررہ وزن کی منقیٰ (خشک انگوروں) سے کی جائے۔ عمر بن ابوسلمہ نے یحییٰ بن ابوکثیر کی مخالفت ی ہے کہ انہوں نے عن ابیہ عن ابی ہریرۃ کہا ہے (جبکہ یحییٰ نے عن ابی سلمۃ عن جابر کہا ہے۔)
تشریح : مخاضرہ اور مخابرہ کی تفسیر درست نہیں بلکہ مخاضرہ سے روایت کچی کھیتی کا سودا ہے اور مخابرہ سے مراد بٹائی پر زمین دینا ہے۔ مخاضرہ اور مخابرہ کی تفسیر درست نہیں بلکہ مخاضرہ سے روایت کچی کھیتی کا سودا ہے اور مخابرہ سے مراد بٹائی پر زمین دینا ہے۔