سنن النسائي - حدیث 3913

كِتَابُ الْمُزَارَعَةِ ذِكْرُ الْأَحَادِيثِ الْمُخْتَلِفَةِ فِي النَّهْيِ عَنْ كِرَاءِ الْأَرْضِ بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ، صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِيسَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ سَلَّامٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ نُعَيْمٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ الْحَقْلِ وَهِيَ الْمُزَابَنَةُ خَالَفَهُ هِشَامٌ وَرَوَاهُ عَنْ يَحْيَى عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3913

کتاب: مزارعت سے متعلق احکام و مسائل تہائی یا چوتھائی پیداوار کی شرط پر زمین بٹائی پر دینے سے ممانعت کی مختلف روایات اور اس روایت کے ناقلین کے اختلافات الفاظ کا ذکر حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ نبی اکرمﷺ نے حقل سے منع فرمایا ہے اور اس سے مراد مزابنہ ہے۔ ہشام بن ابی عبداللہ نے معاویہ بن سلام کی مخالفت کی ہے۔
تشریح : (۱) معاویہ بن سلام‘ یحییٰ بن ابی کثیر اور حضرت جابر رضی اللہ عنہ کے درمیان یزید بن نعیم کا واسطہ ذکر کرتے ہیں اور ہشام بن ابی عبداللہ ابوسلمہ کا واسطہ بیان کرتے ہیں۔ لیکن یہ اختلاف مضر نہیں۔ صحیح مسلم میں یہ حدیث ان دنوں طرق سے مروی ہے۔ (۲) حقل کے یہ معنی معروف نہیں۔ پیچھے (حدیث: ۳۸۹۴،۳۸۹۵ میں) گزر چکا ہے کہ حقل سے مراد زمین بٹائی پر دینا ہے۔ البتہ حقل کو محاقلہ کے معنی میں لیں تو یہ معنی بن سکتے ہیں۔ کیونکہ محاقلہ اور مزابنہ ایک چیز ہیں۔ فرق صرف یہ ہے کہ محاقلہ کھیتی میں ہوتا ہے اور مزابنہ پھلوں میں۔ ویسے دونوں منع ہیں۔ (۱) معاویہ بن سلام‘ یحییٰ بن ابی کثیر اور حضرت جابر رضی اللہ عنہ کے درمیان یزید بن نعیم کا واسطہ ذکر کرتے ہیں اور ہشام بن ابی عبداللہ ابوسلمہ کا واسطہ بیان کرتے ہیں۔ لیکن یہ اختلاف مضر نہیں۔ صحیح مسلم میں یہ حدیث ان دنوں طرق سے مروی ہے۔ (۲) حقل کے یہ معنی معروف نہیں۔ پیچھے (حدیث: ۳۸۹۴،۳۸۹۵ میں) گزر چکا ہے کہ حقل سے مراد زمین بٹائی پر دینا ہے۔ البتہ حقل کو محاقلہ کے معنی میں لیں تو یہ معنی بن سکتے ہیں۔ کیونکہ محاقلہ اور مزابنہ ایک چیز ہیں۔ فرق صرف یہ ہے کہ محاقلہ کھیتی میں ہوتا ہے اور مزابنہ پھلوں میں۔ ویسے دونوں منع ہیں۔