سنن النسائي - حدیث 3906

كِتَابُ الْمُزَارَعَةِ ذِكْرُ الْأَحَادِيثِ الْمُخْتَلِفَةِ فِي النَّهْيِ عَنْ كِرَاءِ الْأَرْضِ بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ، صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ كَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَلْيَزْرَعْهَا أَوْ لِيَمْنَحْهَا أَخَاهُ وَلَا يُكْرِيهَا تَابَعَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَمْرٍو الْأَوْزَاعِيُّ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3906

کتاب: مزارعت سے متعلق احکام و مسائل تہائی یا چوتھائی پیداوار کی شرط پر زمین بٹائی پر دینے سے ممانعت کی مختلف روایات اور اس روایت کے ناقلین کے اختلافات الفاظ کا ذکر حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جس شخص کے پاس زمین ہو‘ وہ اسے خود کاشت کرے یا اپنے کسی بھائی کو وقتی طور پر بطور عطیہ دے دے لیکن اسے کرایہ (بٹائی یا ٹھیکے) پر نہ دے۔‘‘ اس حدیث کو (عن عطاء عن جابر سے) بیان کرنے میں عبدالرحمن بن عمرواوزاعی نے عبدالملک بن ابی سلیمان کی متابعت کی ہے۔
تشریح : ’’وقتی عطیہ‘‘ یعنی ایک دو سال کے لیے اسے دے دے تاکہ وہ پیداوار حاصل کرلے۔ زمین اصل مالک ہی کی رہے گی۔ مقررہ مدت گزرنے پر مالک اسے وپس لے گا۔ ’’وقتی عطیہ‘‘ یعنی ایک دو سال کے لیے اسے دے دے تاکہ وہ پیداوار حاصل کرلے۔ زمین اصل مالک ہی کی رہے گی۔ مقررہ مدت گزرنے پر مالک اسے وپس لے گا۔