سنن النسائي - حدیث 39

ذِكْرُ الْفِطْرَةِ النَّهْيُ عَنْ الِاسْتِطَابَةِ بِالْعَظْمِ صحيح أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ بْنِ سَنَّةَ الْخُزَاعِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ يَسْتَطِيبَ أَحَدُكُمْ بِعَظْمٍ أَوْ رَوْثٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 39

کتاب: امور فطرت کا بیان ہڈی سے صفائی کرنا منع ہے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ کوئی شخص ہڈی یا لید سے صفائی کرے۔
تشریح : (۱) نجاست سے صفائی، بالعموم پانی یا مٹی کے ساتھ ہی ہوتی ہے کیونکہ یہ دونوں شرعاً و عرفاً مطہر ہیں۔ صفائی کے علاوہ بدبو بھی ختم کرتے ہیں۔ باقی چیزیں مکمل صفائی کرتی ہیں نہ بدبو ہی ختم کرتی ہیں۔ (۲) ہڈی میں جذب کرنے کی صلاحیت نہیں، بلکہ وہ سخت ہوتی ہے، لہٰذا وہ صحیح صفائی نہ کرسکے گی اور گوبر یا لید تو خود بھی نجس یا نجاست کی طرح ہیں۔ ان سے کیا صفائی ہوگی؟ علاوہ ازیں ہڈی اور لید جنوں اور ان کے جانوروں کی خوراک بھی ہیں، لہٰذا انھیں گندگی سے آلودہ کرنا منع ہے، احادیث میں اس کی صراحت ہے۔ (۱) نجاست سے صفائی، بالعموم پانی یا مٹی کے ساتھ ہی ہوتی ہے کیونکہ یہ دونوں شرعاً و عرفاً مطہر ہیں۔ صفائی کے علاوہ بدبو بھی ختم کرتے ہیں۔ باقی چیزیں مکمل صفائی کرتی ہیں نہ بدبو ہی ختم کرتی ہیں۔ (۲) ہڈی میں جذب کرنے کی صلاحیت نہیں، بلکہ وہ سخت ہوتی ہے، لہٰذا وہ صحیح صفائی نہ کرسکے گی اور گوبر یا لید تو خود بھی نجس یا نجاست کی طرح ہیں۔ ان سے کیا صفائی ہوگی؟ علاوہ ازیں ہڈی اور لید جنوں اور ان کے جانوروں کی خوراک بھی ہیں، لہٰذا انھیں گندگی سے آلودہ کرنا منع ہے، احادیث میں اس کی صراحت ہے۔