سنن النسائي - حدیث 3898

كِتَابُ الْمُزَارَعَةِ ذِكْرُ الْأَحَادِيثِ الْمُخْتَلِفَةِ فِي النَّهْيِ عَنْ كِرَاءِ الْأَرْضِ بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ، صحيح أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ أَخَذْتُ بِيَدِ طَاوُسٍ حَتَّى أَدْخَلْتُهُ عَلَى ابْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ فَحَدَّثَهُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ نَهَى عَنْ كِرَاءِ الْأَرْضِ فَأَبَى طَاوُسٌ فَقَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ لَا يَرَى بِذَلِكَ بَأْسًا وَرَوَاهُ أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي حَصِينٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ قَالَ عَنْ رَافِعٍ مُرْسَلًا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3898

کتاب: مزارعت سے متعلق احکام و مسائل تہائی یا چوتھائی پیداوار کی شرط پر زمین بٹائی پر دینے سے ممانعت کی مختلف روایات اور اس روایت کے ناقلین کے اختلافات الفاظ کا ذکر حضرت مجاہد رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت طاوس کا ہاتھ پکڑا اور انہیں حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کے کسی بیٹے کے پاس لاکھڑا کیا تو اس نے انہیں اپنے والد کے واسطے سے بیان کیا کہ رسول اللہﷺ نے زمین بٹائی پر دینے سے منع کیا ہے۔ لیکن حضرت طاوس نے تسلیم نہ کیا۔ وہ فرمانے لگے: میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے خود سنا ہے‘ وہ اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔ یہ روایت ابوعوانہ نے ابو حصین سے‘ انہوں نے مجاہد سے اور مجاہد نے ابورافع سے مرسل بیان کی ہے۔
تشریح : گویا رسول اللہﷺ کا حضرت رافع کو منع فرمانا ان جیسے بڑے زمینداروں یا ظالمانہ شرائط پر زمین بٹائی پر دینے والوں کے ساتھ خاص تھا‘ عام نہ تھا‘ ورنہ صحابئہ کرام رضی اللہ عنہ آپ کی وفات کے بعد زمین بٹائی پر نہ دیتے۔ اور یہ صحیح استدلال ہے۔ گویا رسول اللہﷺ کا حضرت رافع کو منع فرمانا ان جیسے بڑے زمینداروں یا ظالمانہ شرائط پر زمین بٹائی پر دینے والوں کے ساتھ خاص تھا‘ عام نہ تھا‘ ورنہ صحابئہ کرام رضی اللہ عنہ آپ کی وفات کے بعد زمین بٹائی پر نہ دیتے۔ اور یہ صحیح استدلال ہے۔