سنن النسائي - حدیث 3894

كِتَابُ الْمُزَارَعَةِ ذِكْرُ الْأَحَادِيثِ الْمُخْتَلِفَةِ فِي النَّهْيِ عَنْ كِرَاءِ الْأَرْضِ بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ، صحيح الإسناد أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ آدَمَ قَالَ حَدَّثَنَا مُفَضَّلٌ وَهُوَ ابْنُ مُهَلْهَلٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أُسَيْدِ بْنِ ظُهَيْرٍ قَالَ جَاءَنَا رَافِعُ بْنُ خَدِيجٍ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَاكُمْ عَنْ الْحَقْلِ وَالْحَقْلُ الثُّلُثُ وَالرُّبُعُ وَعَنْ الْمُزَابَنَةِ وَالْمُزَابَنَةُ شِرَاءُ مَا فِي رُءُوسِ النَّخْلِ بِكَذَا وَكَذَا وَسْقًا مِنْ تَمْرٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3894

کتاب: مزارعت سے متعلق احکام و مسائل تہائی یا چوتھائی پیداوار کی شرط پر زمین بٹائی پر دینے سے ممانعت کی مختلف روایات اور اس روایت کے ناقلین کے اختلافات الفاظ کا ذکر حضرت اسید بن ظہیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہمارے پاس حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ آئے اور کہا: رسول اللہﷺ نے تمہیں تہائی یا چوتھائی پر زمین کہا: رسول اللہﷺ نے بطور بٹائی دینے سے روک دیا ہے۔ اسی طرح آپ نے مزابنہ سے بھی روک دیا ہے۔ اور مزابنہ یہ ہے کہ درخت کے اوپر لگے ہوئے پھول کو حشک کھجوروں کی معین مقدار کے عوض خریدا یا بیچا جائے۔
تشریح : مزابنہ سے منع فرمانے کی وجہ یہ ہے کہ اس میں کسی ایک فریق کو نقصان کا احتمال ہے۔ نہ معلوم درخت پر موجود پھل خشک معین پھل کے برابر نہ ہویا نہ۔ اس احتمال کی بنا پر اس سے منع فرمادیا گیا تاکہ کسی پر ظلم نہ ہو مزابنہ سے منع فرمانے کی وجہ یہ ہے کہ اس میں کسی ایک فریق کو نقصان کا احتمال ہے۔ نہ معلوم درخت پر موجود پھل خشک معین پھل کے برابر نہ ہویا نہ۔ اس احتمال کی بنا پر اس سے منع فرمادیا گیا تاکہ کسی پر ظلم نہ ہو