سنن النسائي - حدیث 3884

كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ بَابُ: مَا الْوَاجِبُ عَلَى مَنْ أَوْجَبَ عَلَى نَفْسِهِ نَذْرًا فَعَجَزَ عَنْهُ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَيْخٍ يُهَادَى بَيْنَ اثْنَيْنِ فَقَالَ مَا بَالُ هَذَا قَالُوا نَذَرَ أَنْ يَمْشِيَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ عَنْ تَعْذِيبِ هَذَا نَفْسَهُ مُرْهُ فَلْيَرْكَبْ فَأَمَرَهُ أَنْ يَرْكَبَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3884

کتاب: قسم اور نذر سے متعلق احکام و مسائل جس شخص نے کوئی نذر اپنے آپ پر واجب کرلی لیکن وہ اسے پورا کرنے سے عاجز ہے تو اس پر کیا واجب ہوگا؟ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا: رسول اللہﷺ ایک برزرگ آدمی کے پاس سے گزرے جسے دو آدمی سہارا دے کر چلا رہے تھے۔ فرمایا: ’’اسے کیا ہوا؟‘‘ لوگوں نے کہا: اس نے پیدل چلنے کی نذر مانی ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ کو کوئی ضرورت نہیں کہ یہ اپنے آپ کو عذاب میں ڈالے۔ اسے کہو سوار ہوجائے۔‘‘ تو مخاطب نے اسے سوار ہونے کو کہا۔