سنن النسائي - حدیث 3853

كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ إِذَا نَذَرَ ثُمَّ أَسْلَمَ قَبْلَ أَنْ يَفِيَ صحيح أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَكَمِ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ عُبَيْدَ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ كَانَ جَعَلَ عَلَيْهِ يَوْمًا يَعْتَكِفُهُ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَسَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ فَأَمَرَهُ أَنْ يَعْتَكِفَهُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3853

کتاب: قسم اور نذر سے متعلق احکام و مسائل جب کوئی شخص نذر مانے‘ پھر پوری کرنے سے پہلے مسلمان ہوجائے تو؟ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے دور جاہلیت میں ایک دن اعتکاف بیٹھنے کی نذر مانی تھی۔ (مسلمان ہونے کے بعد) انہوں نے رسول اللہﷺ سے اس بارے میں پوچھا تو آپ نے انہیں اعتکاف بیٹھنے کا حکم دیا۔
تشریح : ایسی نذر جو کفر کی حالت میں مانی ہو اور اس میں اللہ تعالیٰ کی اطاعت ہو تو اسلام قبول کرنے کے بعد بھی وہ نذر پوری کی جائے گی۔ ایسی نذر جو کفر کی حالت میں مانی ہو اور اس میں اللہ تعالیٰ کی اطاعت ہو تو اسلام قبول کرنے کے بعد بھی وہ نذر پوری کی جائے گی۔