سنن النسائي - حدیث 3838

كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ النَّذْرُ فِي الْمَعْصِيَةِ صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ قَالَ حَدَّثَنِي طَلْحَةُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ نَذَرَ أَنْ يُطِيعَ اللَّهَ فَلْيُطِعْهُ وَمَنْ نَذَرَ أَنْ يَعْصِيَ اللَّهَ فَلَا يَعْصِهِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3838

کتاب: قسم اور نذر سے متعلق احکام و مسائل نافرمانی کی نذر (پوری نہ کرنے) کا بیان حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا: ’’جو شخص اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی نذر مانے وہ اطاعت کرے‘ اور جو شخص اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کی نذر مانے تو وہ ہرگز نافرمانی نہ کرے۔‘‘
تشریح : نافرمانی ہر حال میں بہت بری ہے اور نذر مان کر نافرمانی کرنا مزید قبیح ہے۔ نذر ماننے سے کوئی برائی نیکی نہیں بن سکتی‘ لہٰذا نذر کے بہانے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرنا جائز نہ ہوگا بلکہ مزید گناہ ہوگا‘ ا س لیے نافرمانی کی نذر پوری نہ کی جائے بلکہ اس کاکفارہ دے دیا جائے۔ (مزید تفصیل کے لیے دیکھیے‘ حدیث: ۳۸۲۳) نافرمانی ہر حال میں بہت بری ہے اور نذر مان کر نافرمانی کرنا مزید قبیح ہے۔ نذر ماننے سے کوئی برائی نیکی نہیں بن سکتی‘ لہٰذا نذر کے بہانے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرنا جائز نہ ہوگا بلکہ مزید گناہ ہوگا‘ ا س لیے نافرمانی کی نذر پوری نہ کی جائے بلکہ اس کاکفارہ دے دیا جائے۔ (مزید تفصیل کے لیے دیکھیے‘ حدیث: ۳۸۲۳)