سنن النسائي - حدیث 3778

كِتَابُ الْعُمْرَى ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى الزُّهْرِيِّ فِيهِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ عَنْ ابْنِ أَبِي فُدَيْكٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى فِيمَنْ أُعْمِرَ عُمْرَى لَهُ وَلِعَقِبِهِ فَهِيَ لَهُ بَتْلَةٌ لَا يَجُوزُ لِلْمُعْطِي مِنْهَا شَرْطٌ وَلَا ثُنْيَا قَالَ أَبُو سَلَمَةَ لِأَنَّهُ أَعْطَى عَطَاءً وَقَعَتْ فِيهِ الْمَوَارِيثُ فَقَطَعَتْ الْمَوَارِيثُ شَرْطَهُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3778

کتاب: عمریٰ سے متعلق احکام و مسائل اس حدیث میں امام زہری پر اختلاف کا ذکر حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے اس شخص کے بارے میں فیصلہ فرمایا جسے کوئی چیز اس کے لیے اور اس کی اولاد کے لیے بطور عمریٰ دی گئی: ’’وہ مستقل طور پر اس کی ہوچکی۔ دینے والا اس میں نہ کوئی شرط لگا سکتا ہے نہ کوئی استثنا کرسکتا ہے۔‘‘ (راوئی حدیث) حضرت ابوسلمہ نے کہا: اس کی وجہ یہ ہے کہ اس نے ایسا عطیہ دیا ہے جس میں وراثت واقع ہوگی‘ لہٰذا میراث نے اس کی ہر قسم کی شرط ختم کردی ہے۔