سنن النسائي - حدیث 3759

كِتَابُ الْعُمْرَى ذِكْرُ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ جَابِرٍ فِي الْعُمْرَى صحيح أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ أَنْبَأَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ عَنْ عَطَاءٍ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْعُمْرَى وَالرُّقْبَى قُلْتُ وَمَا الرُّقْبَى قَالَ يَقُولُ الرَّجُلُ لِلرَّجُلِ هِيَ لَكَ حَيَاتَكَ فَإِنْ فَعَلْتُمْ فَهُوَ جَائِزَةٌ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3759

کتاب: عمریٰ سے متعلق احکام و مسائل عمری کےبارےمیں حضرت جابر کی حدیث کے ناقلین کے اختلاف الفاظ کا ذکر حضرت عطاء سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے عمریٰـ اور رقبیـ سے منع فرمایا ہے۔ میں نے کہا: رقبیٰ کیا ہوتا ہے؟ انہوں نے فرمایا: کوئی شخص دوسرے شخص سے کہے: یہ چیز تیری زندگی تک تیرے لیے ہے۔ ویسے اگر تم عمریٰ یا رقبیٰ کرو گے تو وہ نافذ ہوجائیں گے۔
تشریح : ’’تیری زندگی تک‘‘ یہ عمریٰ کی تفسیر ہے نہ کہ رقبیٰ کی۔ یہ دونوں تحفے کی اچھی صورتیں نہیں‘ لہٰذا ان سے روکا گیا ہے۔ ’’تیری زندگی تک‘‘ یہ عمریٰ کی تفسیر ہے نہ کہ رقبیٰ کی۔ یہ دونوں تحفے کی اچھی صورتیں نہیں‘ لہٰذا ان سے روکا گیا ہے۔