كِتَابُ الْعُمْرَى ذِكْرُ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ جَابِرٍ فِي الْعُمْرَى صحيح أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ أَنْبَأَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ عَنْ عَطَاءٍ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْعُمْرَى وَالرُّقْبَى قُلْتُ وَمَا الرُّقْبَى قَالَ يَقُولُ الرَّجُلُ لِلرَّجُلِ هِيَ لَكَ حَيَاتَكَ فَإِنْ فَعَلْتُمْ فَهُوَ جَائِزَةٌ
کتاب: عمریٰ سے متعلق احکام و مسائل
عمری کےبارےمیں حضرت جابر کی حدیث کے ناقلین کے اختلاف الفاظ کا ذکر
حضرت عطاء سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے عمریٰـ اور رقبیـ سے منع فرمایا ہے۔ میں نے کہا: رقبیٰ کیا ہوتا ہے؟ انہوں نے فرمایا: کوئی شخص دوسرے شخص سے کہے: یہ چیز تیری زندگی تک تیرے لیے ہے۔ ویسے اگر تم عمریٰ یا رقبیٰ کرو گے تو وہ نافذ ہوجائیں گے۔
تشریح :
’’تیری زندگی تک‘‘ یہ عمریٰ کی تفسیر ہے نہ کہ رقبیٰ کی۔ یہ دونوں تحفے کی اچھی صورتیں نہیں‘ لہٰذا ان سے روکا گیا ہے۔
’’تیری زندگی تک‘‘ یہ عمریٰ کی تفسیر ہے نہ کہ رقبیٰ کی۔ یہ دونوں تحفے کی اچھی صورتیں نہیں‘ لہٰذا ان سے روکا گیا ہے۔