سنن النسائي - حدیث 3720

كِتَابُ الْهِبَةِ رُجُوعُ الْوَالِدِ فِيمَا يُعْطِي وَلَدَهُ وَذِكْرُ اخْتِلَافِ النَّاقِلِينَ لِلْخَبَرِ فِي ذَلِكَ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ حُسَيْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي طَاوُسٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ يَرْفَعَانِ الْحَدِيثَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَحِلُّ لِرَجُلٍ يُعْطِي عَطِيَّةً ثُمَّ يَرْجِعُ فِيهَا إِلَّا الْوَالِدَ فِيمَا يُعْطِي وَلَدَهُ وَمَثَلُ الَّذِي يُعْطِي عَطِيَّةً ثُمَّ يَرْجِعُ فِيهَا كَمَثَلِ الْكَلْبِ أَكَلَ حَتَّى إِذَا شَبِعَ قَاءَ ثُمَّ عَادَ فِي قَيْئِهِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3720

کتاب: ہبہ سے متعلق احکام و مسائل باپ کا اپنے بیٹے کو عطیہ دے کر واپس لینے کا بیان اور اس مسئلے میں ناقلین حدیث کے اختلاف کا ذکر حضرت ابن عمراور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص کسی کو عطیہ دے تو پھر اس کے لیے جائز نہیں کہ اسے واپس لے مگر والد اپنی اولاد کو جو عطیہ دے‘ اسے واپس لے سکتا ہے۔ اور جو شخص تحفہ دے کر واپس لیتا وہ‘ وہ کتے کی طرح ہے جو کھاتا ہے حتیٰـ کہ جب ضرورت سے زیادہ سیر ہوجاتا ہے تو قے کرتا ہے‘ پھر اپنی قے کو چاٹنے لگتا ہے۔‘‘