سنن النسائي - حدیث 3712

كِتَابُ النُّحْلِ ذِكْرُ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ فِي النُّحْلِ صحيح أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو حَيَّانَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ النُّعْمَانِ قَالَ سَأَلَتْ أُمِّي أَبِي بَعْضَ الْمَوْهِبَةِ فَوَهَبَهَا لِي فَقَالَتْ لَا أَرْضَى حَتَّى أُشْهِدَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَأَخَذَ أَبِي بِيَدِي وَأَنَا غُلَامٌ فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمَّ هَذَا ابْنَةَ رَوَاحَةَ طَلَبَتْ مِنِّي بَعْضَ الْمَوْهِبَةِ وَقَدْ أَعْجَبَهَا أَنْ أُشْهِدَكَ عَلَى ذَلِكَ قَالَ يَا بَشِيرُ أَلَكَ ابْنٌ غَيْرُ هَذَا قَالَ نَعَمْ قَالَ فَوَهَبْتَ لَهُ مِثْلَ مَا وَهَبْتَ لِهَذَا قَالَ لَا قَالَ فَلَا تُشْهِدْنِي إِذًا فَإِنِّي لَا أَشْهَدُ عَلَى جَوْرٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3712

کتاب: عطیہ سے متعلق احکام و مسائل عطیہ کرنے کے بارے میں حضرت نعمان بن بشیرؓ کی روایت کے ناقلین کے لفظی اختلاف کا بیان حضرت نعمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میری والدہ نے میرے لیے میرے والد سے کسی عطیے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مجھے عطیہ دے دیا۔ وہ کہنے لگیں: میںتو تب راضی ہوں گی جب رسول اللہﷺ کو گواہ بنایا جائے۔ میرے والد نے میرا ہاتھ پکڑا‘ میں ابھی بچہ تھا‘ اور مجھے رسول اللہﷺ کے پاس لے آئے اور کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! اس کی والدہ بنت رواحہ میں نے اس کے لیے مجھ سے کسی عطیے کا مطالبہ کیا ہے اور اس کی خواہش ہے کہ میں آپ کو اس عطیے کا گواہ بناؤں۔ آپ نے فرمایا: ’’اے بشیر! کیا اس کے علاوہ تیرے اور بیٹے بھی ہیں؟‘‘ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ’’تو نے انہیں بھی ایسا عطیہ دیا ہے جیسے اسے دیا ہے؟‘‘ اس نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’پھر مجھے گواہ نہ بناؤکیونکہ ظلم پر گواہ نہیں بن سکتا۔‘‘