سنن النسائي - حدیث 3665

كِتَابُ الْوَصَايَا بَاب الْوَصِيَّةِ بِالثُّلُثِ صحيح الإسناد أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ الْمِنْهَالِ قَالَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ سَعْدِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاءَهُ وَهُوَ مَرِيضٌ فَقَالَ إِنَّهُ لَيْسَ لِي وَلَدٌ إِلَّا ابْنَةٌ وَاحِدَةٌ فَأُوصِي بِمَالِي كُلِّهِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا قَالَ فَأُوصِي بِنِصْفِهِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا قَالَ فَأُوصِي بِثُلُثِهِ قَالَ الثُّلُثَ وَالثُّلُثُ كَثِيرٌ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3665

کتاب: وصیت سے متعلق احکام و مسائل وصیت ایک تہائی مال میں ہوسکتی ہے حضرت سعد بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ میرے پاس تشریف لائے۔ میں بیمار تھا۔ میں نے کہا: میری اولاد صرف ایک بیٹی ہے تو کیا میں اپنا سب مال فی سبیل اللہ خرچ کرنے کی وصیت کردوں؟ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’نہیں۔‘‘ میں نے کہا: نصف مال کی وصیت کردوں؟ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’نہیں۔‘‘ میں نے کہا: تو تہائی کی وصیت کردوں؟ آپ نے فرمایا: ’’تہائی کی کردو۔ ویسے تہائی بھی زیادہ ہی ہے۔‘‘