سنن النسائي - حدیث 3663

كِتَابُ الْوَصَايَا بَاب الْوَصِيَّةِ بِالثُّلُثِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ الْفَحَّامُ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَبِيعَةَ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى سَعْدًا يَعُودُهُ فَقَالَ لَهُ سَعْدٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أُوصِي بِثُلُثَيْ مَالِي قَالَ لَا قَالَ فَأُوصِي بِالنِّصْفِ قَالَ لَا قَالَ فَأُوصِي بِالثُّلُثِ قَالَ نَعَمْ الثُّلُثَ وَالثُّلُثُ كَثِيرٌ أَوْ كَبِيرٌ إِنَّكَ أَنْ تَدَعَ وَرَثَتَكَ أَغْنِيَاءَ خَيْرٌ مِنْ أَنْ تَدَعَهُمْ فُقَرَاءَ يَتَكَفَّفُونَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3663

کتاب: وصیت سے متعلق احکام و مسائل وصیت ایک تہائی مال میں ہوسکتی ہے حضرت عائشہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ حضرت سعد رضی اللہ عنہ کی بیمار پرسی کے لیے تشریف لے گئے۔ سعد رضی اللہ عنہ کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! میں اپنے دوتہائی مال کی وصیت کردوں؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں۔‘‘ انہوں نے کہا: تو پھر تہائی کی وصیت کردوں؟ فرمایا: ’’(تہائی کی وصیت کردو۔) ویسے تہائی بھی زیادہ ہی ہے۔ تو اپنے ورثاء کو مالدار چھوڑ کر جائے تو یہ بہتر ہے اس سے کہ تو انہیں فقیرونادار چھوڑ کر جائے کہ وہ لوگوں سے مانگتے پھریں۔‘‘