سنن النسائي - حدیث 3649

كِتَابُ الْوَصَايَا الْكَرَاهِيَةُ فِي تَأْخِيرِ الْوَصِيَّةِ صحيح أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ الْوَزِيرِ بْنِ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ وَعَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا حَقُّ امْرِئٍ مُسْلِمٍ لَهُ شَيْءٌ يُوصَى فِيهِ فَيَبِيتُ ثَلَاثَ لَيَالٍ إِلَّا وَوَصِيَّتُهُ عِنْدَهُ مَكْتُوبَةٌ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3649

کتاب: وصیت سے متعلق احکام و مسائل وصیت میں تاخیر مکروہ ہے حضرت سالم بن عبداللہ اپنے والد محترم سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جس مسلمان شخص کے پاس کوئی چیز ہو جس میں وہ وصیت کرنا چاہتا ہے‘ اس کے لیے جائز نہیں کہ وہ تین راتیں بھی گزارے مگر اس حال میں کہ اس کی وصیت اس کے پاس لکھی ہونی چاہیے۔‘‘