سنن النسائي - حدیث 3631

كِتَابُ الْأَحْبَاسِ الْأَحْبَاسُ كَيْفَ يُكْتَبُ الْحَبْسُ وَذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى ابْنِ عَوْنٍ فِي خَبَرِ ابْنِ عُمَرَ فِيهِ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا أَزْهَرُ السَّمَّانُ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ أَصَابَ أَرْضًا بِخَيْبَرَ فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَأْمِرُهُ فِي ذَلِكَ فَقَالَ إِنْ شِئْتَ حَبَّسْتَ أَصْلَهَا وَتَصَدَّقْتَ بِهَا فَحَبَّسَ أَصْلَهَا أَنْ لَا تُبَاعَ وَلَا تُوهَبَ وَلَا تُورَثَ فَتَصَدَّقَ بِهَا عَلَى الْفُقَرَاءِ وَالْقُرْبَى وَالرِّقَابِ وَفِي الْمَسَاكِينِ وَابْنِ السَّبِيلِ وَالضَّيْفِ لَا جُنَاحَ عَلَى مَنْ وَلِيَهَا أَنْ يَأْكُلَ مِنْهَا بِالْمَعْرُوفِ أَوْ يُطْعِمَ صَدِيقَهُ غَيْرَ مُتَمَوِّلٍ فِيهِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3631

کتاب: وقف سے متعلق احکام و مسائل وقف کی دستاویز کیسے لکھی جائے؟ نیز ابن عمر کی حدیث کی بابت ابن عون پر اختللاف کا ذکر حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو خیبر کے علاقے میں کچھ زمین حاصل ہوئی۔ وہ نبیﷺ کے پاس اس سلسلے میں مشورہ کرنے کے لیے حاضر ہوئے تو آپ نے فرمایا: ’’اگر تم چاہوں تو اصل زمین کو وقف کردو اور منافع صدقہ کردو۔‘‘ چنانچہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اصل زمین وقف کردی کہ نہ اسے بیچا جائے نہ ہبہ کیا جائے‘ نہ اس میں وراثت جاری ہو۔ اور اس کی آمدنی فقرائ‘ رشتہ داروں‘ غلاموں‘ مساکین‘ مسافروں اور مہمانوں کے لیے صدقہ کردی۔ جو شخص اس کا انتظام کرے‘ اس کے لیے کوئی حرج نہیں کہ خود معروف طریقے کے مطابق اس سے کھاپی لے یا اپنے کسی دوست کو کھلاپلادے‘ بشرطیکہ وہ مال جمع نہ کرے۔