سنن النسائي - حدیث 3610

كِتَابُ الْخَيْلِ وَالسَّبقِ وَالرَّمیِ التَّشْدِيدُ فِي حَمْلِ الْحَمِيرِ عَلَى الْخَيْلِ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ ابْنِ زُرَيْرٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أُهْدِيَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَغْلَةٌ فَرَكِبَهَا فَقَالَ عَلِيٌّ لَوْ حَمَلْنَا الْحَمِيرَ عَلَى الْخَيْلِ لَكَانَتْ لَنَا مِثْلُ هَذِهِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا يَفْعَلُ ذَلِكَ الَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3610

کتاب: گھوڑوں‘گھڑ دوڑ پر انعام اور تیر اندازی سے متعلق احکام و مسائل گھوڑی کو گدھے سے جفتی کرانا سخت گناہ ہے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کو ایک خنجر تحفے میں ملا۔ آپ اس پر سوار ہوئے۔ میں نے کہا: اگر ہم گھوڑی کو گدھے سے جفتی کروالیں تو ہمارے پاس بھی اس جیسا خچر ہو جائے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’یہ کام تو بے علم اور جاہل لوگ کرتے ہیں۔‘‘
تشریح : گھوڑی اور گدھے کے ملاپ سے خچر پیدا ہوتا ہے لیکن اس حدیث میں اس ملاپ کو ناپسند کیا گیا ہے‘ حالانکہ قرآن مجید میں گھوڑے اور گدھے کے ساتھ خچر کا ذکر بھی بطور احسان کیا گیا ہے جس سے خچر کے وجود اور اس کے بطور نسل باقی رہنے کا جواز معلوم ہوتا ہے‘ اس لیے علماء نے اس حدیث کی ممانعت یا ناپسندیدگی کے حکم کو تنزیہی قراردیا ہے یا اسے اس صورت پر محمول قراردیا جائے گا جب اس کی وجہ سے گھوڑوں کی نسل اور ا س کی افزائش متأثر ہو کیونکہ گھوڑا خچر سے زیادہ مفید اور ضروری ہے‘ اس کی نسل میں کمی نہیں آنی چاہیے۔(۲) اس کو بے علموں کا کام قرار دینے کا مطلب خچروں کی افزائش کی حوصلہ شکنی ہی ہے۔ بعض علماء نے کہا ہے کہ خود یہ کام نہ کیا جائے‘ البتہ خچروں کا استعمال جائز ہے گھوڑی اور گدھے کے ملاپ سے خچر پیدا ہوتا ہے لیکن اس حدیث میں اس ملاپ کو ناپسند کیا گیا ہے‘ حالانکہ قرآن مجید میں گھوڑے اور گدھے کے ساتھ خچر کا ذکر بھی بطور احسان کیا گیا ہے جس سے خچر کے وجود اور اس کے بطور نسل باقی رہنے کا جواز معلوم ہوتا ہے‘ اس لیے علماء نے اس حدیث کی ممانعت یا ناپسندیدگی کے حکم کو تنزیہی قراردیا ہے یا اسے اس صورت پر محمول قراردیا جائے گا جب اس کی وجہ سے گھوڑوں کی نسل اور ا س کی افزائش متأثر ہو کیونکہ گھوڑا خچر سے زیادہ مفید اور ضروری ہے‘ اس کی نسل میں کمی نہیں آنی چاہیے۔(۲) اس کو بے علموں کا کام قرار دینے کا مطلب خچروں کی افزائش کی حوصلہ شکنی ہی ہے۔ بعض علماء نے کہا ہے کہ خود یہ کام نہ کیا جائے‘ البتہ خچروں کا استعمال جائز ہے