سنن النسائي - حدیث 3585

كِتَابُ الطَّلَاقِ بَاب الرَّجْعَةِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سَمِعْتُ يُونُسَ بْنَ جُبَيْرٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ قَالَ طَلَّقْتُ امْرَأَتِي وَهِيَ حَائِضٌ فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عُمَرُ فَذَكَرَ لَهُ ذَلِكَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْهُ أَنْ يُرَاجِعَهَا فَإِذَا طَهُرَتْ يَعْنِي فَإِنْ شَاءَ فَلْيُطَلِّقْهَا قُلْتُ لِابْنِ عُمَرَ فَاحْتَسَبْتَ مِنْهَا فَقَالَ مَا يَمْنَعُهَا أَرَأَيْتَ إِنْ عَجَزَ وَاسْتَحْمَقَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3585

کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل رجوع کا بیان حضرت یونس بن جبیر سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کو فرماتے سنا کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی جب کہ وہ حیض سے تھی۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نبیﷺ کے پاس حاضر ہوئے اور آپ کو یہ بات بتائی تو نبیﷺ نے فرمایا: ’’اسے کہو کہ اس سے رجوع کرے۔ جب وہ پاک ہوجائے پھر چاہے تو طلاق دے دے۔‘‘ میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ کیا وہ طلاق شمار کی گئی؟ انہوں نے فرمایا: اور کیا! تم بتاؤ کہ اگر طلاق دینے والا صحیح طلاق سے عاجز رہا اور اس نے حماقت کردی تو کیا طلاق شمار نہیں ہوگی؟
تشریح : ’’جب وہ پاک ہوجائے‘‘ دیگر روایات میں صراحت ہے کہ وہ پاک ہو‘ پھر دوبارہ حیض آئے‘ پھر پاک ہو تو اب اگر وہ چاہے تو طلاق دے دے‘ چاہے تو رکھ لے۔ اور یہ درمیان والا طہر عملی رجوع کے لیے ہے۔ حیض کے دوران میں تو صرف زبانی رجوع ہی ہوسکتا ہے۔ (مزید تفصیل کے لیے دیکھے‘ حدیث:۳۴۱۸) ’’جب وہ پاک ہوجائے‘‘ دیگر روایات میں صراحت ہے کہ وہ پاک ہو‘ پھر دوبارہ حیض آئے‘ پھر پاک ہو تو اب اگر وہ چاہے تو طلاق دے دے‘ چاہے تو رکھ لے۔ اور یہ درمیان والا طہر عملی رجوع کے لیے ہے۔ حیض کے دوران میں تو صرف زبانی رجوع ہی ہوسکتا ہے۔ (مزید تفصیل کے لیے دیکھے‘ حدیث:۳۴۱۸)