كِتَابُ الطَّلَاقِ بَاب عِدَّةِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا صحيح أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ سُلَيْمَانُ بْنُ سَيْفٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ وَهُوَ ابْنُ أَعْيَنَ قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ح و أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُعَاوِيَةَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ عَنْ الْأَسْوَدِ وَمَسْرُوقٌ وَعَبِيدَةُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ سُورَةَ النِّسَاءِ الْقُصْرَى نَزَلَتْ بَعْدَ الْبَقَرَةِ
کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل
جس عورت کا خاوند فوت ہوجائے‘ اس کی عدت
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ چھوٹی سورئہ نساء (سورئہ طلاق) سورئہ بقرہ کے بعد نازل ہوئی۔
تشریح :
(۱) اس سورت (سورئہ طلاق) میں مذکور حکم کے ساتھ سورئہ بقرہ کے حکم کی تخصیص کی جائے گی۔ نتیجتاً حاملہ عورت‘ جس کا خاوند فوت ہوگیا ہو‘ کی عدت وضع حمل‘ یعنی بچے کی پیدائش ہے۔ (۲) اس حدیث کا اس قدر تکرارسند کا اختلاف ظاہر کرنے کے لیے ہے‘ نیز اس سے واقعہ کی تمام جزئیات سامنے آجاتی ہیں۔
(۱) اس سورت (سورئہ طلاق) میں مذکور حکم کے ساتھ سورئہ بقرہ کے حکم کی تخصیص کی جائے گی۔ نتیجتاً حاملہ عورت‘ جس کا خاوند فوت ہوگیا ہو‘ کی عدت وضع حمل‘ یعنی بچے کی پیدائش ہے۔ (۲) اس حدیث کا اس قدر تکرارسند کا اختلاف ظاہر کرنے کے لیے ہے‘ نیز اس سے واقعہ کی تمام جزئیات سامنے آجاتی ہیں۔