سنن النسائي - حدیث 3550

كِتَابُ الطَّلَاقِ بَاب عِدَّةِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا صحيح أَخْبَرَنَا كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُتْبَةَ كَتَبَ إِلَى عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَرْقَمِ الزُّهْرِيِّ أَنْ ادْخُلْ عَلَى سُبَيْعَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ الْأَسْلَمِيَّةِ فَاسْأَلْهَا عَمَّا أَفْتَاهَا بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَمْلِهَا قَالَ فَدَخَلَ عَلَيْهَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ فَسَأَلَهَا فَأَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا كَانَتْ تَحْتَ سَعْدِ بْنِ خَوْلَةَ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّنْ شَهِدَ بَدْرًا فَتُوُفِّيَ عَنْهَا فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ فَوَلَدَتْ قَبْلَ أَنْ تَمْضِيَ لَهَا أَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا مِنْ وَفَاةِ زَوْجِهَا فَلَمَّا تَعَلَّتْ مِنْ نِفَاسِهَا دَخَلَ عَلَيْهَا أَبُو السَّنَابِلِ رَجُلٌ مِنْ بَنِي عَبْدِ الدَّارِ فَرَآهَا مُتَجَمِّلَةً فَقَالَ لَعَلَّكِ تُرِيدِينَ النِّكَاحَ قَبْلَ أَنْ تَمُرَّ عَلَيْكِ أَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا قَالَتْ فَلَمَّا سَمِعْتُ ذَلِكَ مِنْ أَبِي السَّنَابِلِ جِئْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَدَّثْتُهُ حَدِيثِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ حَلَلْتِ حِينَ وَضَعْتِ حَمْلَكِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3550

کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل جس عورت کا خاوند فوت ہوجائے‘ اس کی عدت حضرت عبیداللہ بن عبداللہ سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عتبہ نے عمر بن عبداللہ بن ارقم زہری کو لکھا کہ آپ سبیعہ بنت حارث اسلمیہ کے پاس جائیں اور ان سے پوچھیں کہ رسول اللہﷺنے انہیں ان کے حمل کے سلسلے میں کیا ارشاد فرمایا تھا؟ حضرت عمربن عبداللہ ان کے پاس گئے اور ان سے پوچھا تو انہوں نے بتلایا کہ وہ حضرت سعد بن خولہ رضی اللہ عنہ کے نکاح میں تھی۔ وہ صحابئی رسول تھے۔ بدر میں شریک ہوئے تھے۔ حجۃ الوداع میں فوت ہوگئے تو اس نے ان کی وفات کے بعد چار ماہ دس دن گزرنے سے پہلے ہی بچہ جن دیا۔ جب وہ نفاس سے پاک ہوئی تو اس کے پاس ابوسنابل آئے جو بنوعبدالدار سے تعلق رکھتے تھے۔ انہوں نے اسے زیب وزینت کی حالت میں دیکھا تو کہ: شاید تو نکاح کا ارادہ رکھتی ہے جب کہ ابھی چار ماہ دس دن نہیں گزرے۔ جب میں نے ابوسنابل سے یہ بات سنی تو میں رسول اللہﷺکے پاس حاضر ہوئی اور آپ سے پورا واقعہ کہہ سنایا۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جب تجھے بچہ پیدا ہوا تھا‘ تیری عدت ختم ہوگئی تھی۔‘‘
تشریح : حضرت سعد بن خولہ مہاجر تھے مگر حجۃ الوداع میں مکہ مکرمہ ہی میں فوت ہوگئے۔ رسول اللہﷺ نے اس پر اظہار افسوس بھی فرمایا تھا۔ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ وَأَرْضَاہُ۔ حضرت سعد بن خولہ مہاجر تھے مگر حجۃ الوداع میں مکہ مکرمہ ہی میں فوت ہوگئے۔ رسول اللہﷺ نے اس پر اظہار افسوس بھی فرمایا تھا۔ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ وَأَرْضَاہُ۔