سنن النسائي - حدیث 3537

كِتَابُ الطَّلَاقِ بَاب عِدَّةِ الْحَامِلِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا صحيح أَخْبَرَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ نَصْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دَاوُدَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ سُبَيْعَةَ أَنْ تَنْكِحَ إِذَا تَعَلَّتْ مِنْ نِفَاسِهَا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3537

کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل حاملہ عورت کی عدت جس کا خاوند فوت ہوجائے حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبیﷺ نے حضرت سبیعہؓ کو اجازت دی تھی کہ جب وہ نفاس سے پاک ہوجائے تو آگے نکاح کرسکتی ہے۔
تشریح : چونکہ عموماً نکاح نفاس سے پاک ہونے کے بعد ہی کیا جاتا ہے‘ نیز نکاح کے مکمل فوائد اسی وقت حاصل ہوتے ہیں‘ اس لیے ایسے فرماد یا ورنہ یہ مطلب نہیں کہ نفاس میں نکاح ہی نہیں ہوسکتا۔ دوران نفاس میں نکاح سے کوئی چیز مانع نہیں ہے۔ عدت وضع حمل تھی جو ختم ہوچکی۔ تفصیلی روایت سے یہ بات واضح طور پر سمجھ میں آتی ہے۔ دیکھیے‘ حدیث: ۳۵۴۰‘ ۳۵۴۱۔ چونکہ عموماً نکاح نفاس سے پاک ہونے کے بعد ہی کیا جاتا ہے‘ نیز نکاح کے مکمل فوائد اسی وقت حاصل ہوتے ہیں‘ اس لیے ایسے فرماد یا ورنہ یہ مطلب نہیں کہ نفاس میں نکاح ہی نہیں ہوسکتا۔ دوران نفاس میں نکاح سے کوئی چیز مانع نہیں ہے۔ عدت وضع حمل تھی جو ختم ہوچکی۔ تفصیلی روایت سے یہ بات واضح طور پر سمجھ میں آتی ہے۔ دیکھیے‘ حدیث: ۳۵۴۰‘ ۳۵۴۱۔