سنن النسائي - حدیث 3519

كِتَابُ الطَّلَاقِ بَاب الْقُرْعَةِ فِي الْوَلَدِ إِذَا تَنَازَعُوا فِيهِ وَذِكْرِ الِاخْتِلَافِ عَلَى الشَّعْبِيِّ فِيهِ فِي حَدِيثِ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ صحيح أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الْأَجْلَحِ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْخَلِيلِ الْحَضْرَمِيُّ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ بَيْنَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ جَاءَهُ رَجُلٌ مِنْ الْيَمَنِ فَجَعَلَ يُخْبِرُهُ وَيُحَدِّثُهُ وَعَلِيٌّ بِهَا فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَى عَلِيًّا ثَلَاثَةُ نَفَرٍ يَخْتَصِمُونَ فِي وَلَدٍ وَقَعُوا عَلَى امْرَأَةٍ فِي طُهْرٍ وَسَاقَ الْحَدِيثَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3519

کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل جب بچے کے بارے میں تنازع ہوجائے تو قرعہ ڈالا جاسکتا ہے‘ نیز زید بن ارقم کی حدیث میں شعبی پر اختلاف کا ذکر حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک دفعہ ہم رسول اللہﷺ کے پاس حاضر تھے کہ آپ کے پاس یمن سے ایک آدمی آیا۔ وہ آپ کو وہاں کی باتیں بیان کرنے لگا۔ حضرت علی بھی ان دونوں یمن میں تھے۔ وہ شخص کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پاس تین آدمی آئے جن کا ایک بچے کے بارے میں جھگڑا تھا۔ ان تینوں نے ایک طہر میں ایک عورت سے جماع کیا تھا۔ اور مذکورہ بالا کی مانند ساری حدیث بیان کی ۔
تشریح : مذکورہ روایت کو محقق کتاب رحمہ اللہ نے اجلح راوی کی بنا پر سنداً ضعیف کہا ہے۔ اجلح پر محدثین نے حافظے کی خرابی کی بنا پر کلام کیا ہے لیکن یہاں صالح ہمدانی اجلح کی متابعت کررہے ہیں جن کی روایت صحیح ہے۔ دیکھیے سابقہ حدیث(۳۵۱۸)‘ لہٰذا یہ اور آئندہ روایت دونوں صحیح ہیں۔ علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح کہا ہے۔ دیکھیے: (سنن ابی داود (مفصل) للألبانی‘ رقم:۱۹۶۳) مذکورہ روایت کو محقق کتاب رحمہ اللہ نے اجلح راوی کی بنا پر سنداً ضعیف کہا ہے۔ اجلح پر محدثین نے حافظے کی خرابی کی بنا پر کلام کیا ہے لیکن یہاں صالح ہمدانی اجلح کی متابعت کررہے ہیں جن کی روایت صحیح ہے۔ دیکھیے سابقہ حدیث(۳۵۱۸)‘ لہٰذا یہ اور آئندہ روایت دونوں صحیح ہیں۔ علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح کہا ہے۔ دیکھیے: (سنن ابی داود (مفصل) للألبانی‘ رقم:۱۹۶۳)