سنن النسائي - حدیث 3508

كِتَابُ الطَّلَاقِ بَاب إِذَا عَرَّضَ بِامْرَأَتِهِ وَشَكَّتْ فِي وَلَدِهِ وَأَرَادَ الِانْتِفَاءَ مِنْهُ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلًا مِنْ بَنِي فَزَارَةَ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ امْرَأَتِي وَلَدَتْ غُلَامًا أَسْوَدَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ لَكَ مِنْ إِبِلٍ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَمَا أَلْوَانُهَا قَالَ حُمْرٌ قَالَ فَهَلْ فِيهَا مِنْ أَوْرَقَ قَالَ إِنَّ فِيهَا لَوُرْقًا قَالَ فَأَنَّى تَرَى أَتَى ذَلِكَ قَالَ عَسَى أَنْ يَكُونَ نَزَعَهُ عِرْقٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهَذَا عَسَى أَنْ يَكُونَ نَزَعَهُ عِرْقٌ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3508

کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل جب کوئی شخص اپنی بیوی پر اشارتاً زنا کا الزام لگائے اور بچے کی نفی سے چپ رہے مگر ارادہ نفی ہی کا ہو؟ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بنوفزارہ میں سے ایک آدمی رسول اللہﷺ کے پاس آیا اور کہا: میری بیوی نے سیاہ بچہ جنا ہے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’کیا تیرے پاس اونٹ ہیں؟‘‘ اس نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ’’ان کے رنگ کیسے ہیں؟‘‘ اس نے کہا: سرخ۔ آپ نے فرمایا: ’’کیا ان میں کوئی خاکستری رنگ کا بھی ہے؟‘‘ اس نے کہا: جی ہاں‘ ان میں خاکستری بھی ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’کیا خیال ہے وہ کدھر سے آگئے؟‘‘ وہ کہنے لگا: ہوسکتا ہے کسی جدی رگ کا اثر ہو۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اس بچے میں بھی کسی جدی رگ کا اثر ہوسکتا ہے۔‘‘
تشریح : اس آدمی کو بچے کے بارے میں شک تھا کہ کہیں ناجائز نہ ہو؟ مگر ہوچونکہ اس نے صراحتاً نہ تو الزام لگایا نہ بچے کی نفی کی‘ لہٰذا لعان کی ضرورت نہ پڑی۔ البتہ اس نے اشکال پیش کیا کہ رنگ کے لحاظ سے یہ مجھ سے یکسر مختلف ہے۔ رسول اللہﷺ نے واضح بیان فرما کر اشکال دور فرمادیا کہ کبھی کسی دور والے باپ‘ یعنی دادے وغیرہ سے بھی مشابہت ہوجاتی ہے۔ ممکن ہے تیرا کوئی باپ دادا سیاہ رنگ کا ہو۔ اس آدمی کو بچے کے بارے میں شک تھا کہ کہیں ناجائز نہ ہو؟ مگر ہوچونکہ اس نے صراحتاً نہ تو الزام لگایا نہ بچے کی نفی کی‘ لہٰذا لعان کی ضرورت نہ پڑی۔ البتہ اس نے اشکال پیش کیا کہ رنگ کے لحاظ سے یہ مجھ سے یکسر مختلف ہے۔ رسول اللہﷺ نے واضح بیان فرما کر اشکال دور فرمادیا کہ کبھی کسی دور والے باپ‘ یعنی دادے وغیرہ سے بھی مشابہت ہوجاتی ہے۔ ممکن ہے تیرا کوئی باپ دادا سیاہ رنگ کا ہو۔