سنن النسائي - حدیث 3501

كِتَابُ الطَّلَاقِ بَاب قَوْلِ الْإِمَامِ اللَّهُمَّ بَيِّنْ صحيح أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ السَّكَنِ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَهْضَمٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ يَحْيَى قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ ذُكِرَ التَّلَاعُنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ عَاصِمُ بْنُ عَدِيٍّ فِي ذَلِكَ قَوْلًا ثُمَّ انْصَرَفَ فَلَقِيَهُ رَجُلٌ مِنْ قَوْمِهِ فَذَكَرَ أَنَّهُ وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا فَذَهَبَ بِهِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ بِالَّذِي وَجَدَ عَلَيْهِ امْرَأَتَهُ وَكَانَ ذَلِكَ الرَّجُلُ مُصْفَرًّا قَلِيلَ اللَّحْمِ سَبِطَ الشَّعْرِ وَكَانَ الَّذِي ادَّعَى عَلَيْهِ أَنَّهُ وَجَدَ عِنْدَ أَهْلِهِ آدَمَ خَدْلًا كَثِيرَ اللَّحْمِ جَعْدًا قَطَطًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ بَيِّنْ فَوَضَعَتْ شَبِيهًا بِالَّذِي ذَكَرَ زَوْجُهَا أَنَّهُ وَجَدَهُ عِنْدَهَا فَلَاعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُمَا فَقَالَ رَجُلٌ لِابْنِ عَبَّاسٍ فِي الْمَجْلِسِ أَهِيَ الَّتِي قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ رَجَمْتُ أَحَدًا بِغَيْرِ بَيِّنَةٍ رَجَمْتُ هَذِهِ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ لَا تِلْكَ امْرَأَةٌ كَانَتْ تُظْهِرُ الشَّرَّ فِي الْإِسْلَامِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3501

کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل امام کہہ سکتا ہے: اے اللہ! صورت حال واضح کردے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ کے پاس لعان کا ذکر ہوا تو حضرت عاصم بن عدی رضی اللہ عنہ نے کوئی بات کہی‘ پھر (گھر) واپس گئے تو ان کی قوم کا ایک آدمی انہیں ملا۔ اس نے کہ کہ اس نے اپنی بیوی کے ساتھ ایک آدمی کو (حالت زنا میں) دیکھا ہے۔ حضرت عاصم اسے لے کر رسول اللہﷺ کے پاس گئے تو اس شخص نے رسول اللہﷺ سے اس آدمی کا ذکر کیا جسے اس نے اپنی بیوی کے ساتھ (حالت زنا میں) دیکھا تھا۔ (شکایت کنندہ) شخص زرد رنگ کا‘ تھوڑے گوشت ولا اور سیدھے بالوں والا تھا۔ اور جس شخص کے بارے میں اس نے دعویٰ کیا تھا کہ اسے اپنی بیوی کے ساتھ دیکھا ہے‘ وہ گندمی رنگ کا‘ موٹی پنڈلیوں والا‘ زیادہ گوشت والا اور سخت گھنگرالے بالوں والا تھا۔ چنانچہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اے اللہ! صورت حال واضح فرما۔‘‘ پھر اس عورت نے اس آدمی کے مشابہ بچہ جنا جس کے بارے میں اس کے خاوند نے کہا تھا کہ میں نے اسے اپنی بیوی کے ساتھ (قابل اعتراض حالت میں) پایا ہے۔ (اس سے پہلے) رسول اللہﷺ ان میں لعان کرواچکے تھے۔ مجلس میں موجود ایک شخص نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا یہی وہ عورت تھی جس کے بارے میں رسول اللہﷺ نے فرمایا تھا کہ اگر میںکسی کو بغیر گواہوں کے رجم کرتا تو اسے کرتا؟ حضرت ابن عباس نے فرمایا: نہیں‘ وہ ایک اور عورت تھی جو مسلمان ہونے کے باوجود بدکاری میں معروف تھی (مگر گواہ نہیں ملتے تھے)۔