كِتَابُ الطَّلَاقِ بَاب الظِّهَارِ حسن أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الْحَكَمِ بْنِ أَبَانَ عَنْ عِكْرِمَةَ قَالَ تَظَاهَرَ رَجُلٌ مِنْ امْرَأَتِهِ فَأَصَابَهَا قَبْلَ أَنْ يُكَفِّرَ فَذَكَرَ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا حَمَلَكَ عَلَى ذَلِكَ قَالَ رَحِمَكَ اللَّهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ رَأَيْتُ خَلْخَالَهَا أَوْ سَاقَيْهَا فِي ضَوْءِ الْقَمَرِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاعْتَزِلْهَا حَتَّى تَفْعَلَ مَا أَمَرَكَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ
کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل
ظہار کے مسائل
حضرت عکرمہ سے راویت ہے کہ ایک آدمی نے اپنی بیوی سے ظہار کیا لیکن کفارہ دینے سے پہلے ہی جماع کرلیا۔ اس نے یہ بات نبیﷺ سے ذکر کی تو آپ نے اسے فرمایا: ’’تجھے کس چیز نے اس کام پر مجبور کیا؟‘‘ وہ کہنے لگا: اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ آپ پر رحمتیں فرمائے! میں نے چاند کی چاندی میں اس کی پازیب یاپنڈلیاں دیکھیں (اور ضبط نہ کرسکا) آپ نے فرمایا: ’’اب اس سے دور رہنا حتیٰ کہ وہ کام کرے جس کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے‘‘
تشریح :
: (۱) اگر کوئی شخص ظہار کے بعد کفارہ ادک کیے بغیر جماع کا مرتکب ہو تیو یہ گناہ ہے لیکن اسے کفارہ ایک ہی دینا ہوگا کیونکہ ظہار تو ایک ہی دفعہ کیا گیا ہے۔ بعض حضرات نے اس پر دگنا کفارہ لازم کیا ہے مگر یہ درست نہیں۔ (۲) ’’اللہ آپ پر رحمتیں نازل فرمائے۔‘‘ سابقہ حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے اس کے لیے دعا کی تھی‘ حالانکہ اس نے غلطی کا ارتکاب کیا تھا‘ مگر رسول اللہﷺ بہترین معلم ومربی تھے کہ آپ نے حسن خلق سے غلط کاروں کی اصلاح فرمائی۔ﷺ۔
: (۱) اگر کوئی شخص ظہار کے بعد کفارہ ادک کیے بغیر جماع کا مرتکب ہو تیو یہ گناہ ہے لیکن اسے کفارہ ایک ہی دینا ہوگا کیونکہ ظہار تو ایک ہی دفعہ کیا گیا ہے۔ بعض حضرات نے اس پر دگنا کفارہ لازم کیا ہے مگر یہ درست نہیں۔ (۲) ’’اللہ آپ پر رحمتیں نازل فرمائے۔‘‘ سابقہ حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے اس کے لیے دعا کی تھی‘ حالانکہ اس نے غلطی کا ارتکاب کیا تھا‘ مگر رسول اللہﷺ بہترین معلم ومربی تھے کہ آپ نے حسن خلق سے غلط کاروں کی اصلاح فرمائی۔ﷺ۔