سنن النسائي - حدیث 3417

كِتَابُ عِشْرَةِ النِّسَاءِ بَاب الْغَيْرَةِ لم أجده في الصحيح و لا في الضعيف أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا شَرِيكٌ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ فَقَدْتُهُ مِنْ اللَّيْلِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3417

کتاب: عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کا بیان رشک اور جلن کا بیان حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ میں نے ایک رات آپﷺ کو موجود نہ پایا۔ (پھر راوی نے پوری حدیث بیان کی۔)
تشریح : (۱) یہ دو حدیثیں (۱۶۔۳۴۱۵) فصاحت وبلاغت کا شہ پارہیں جو حضرت عائشہؓ کی امتیازی خصوصیت ہے۔ حضرت عائشہ کی روایات جس قدر طویل ہوں گی‘ ان میں فصاحت وبلاغت اسی حساب سے عروج کو پہنچتی جائے گی۔ ایک ادیب شخص حضرت عائشہؓ کی روایات کو عبارت سے بخوبی پہچان سکتا ہے۔رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا (۲) غیرت سے متعلق روایات تمام کی تمام حضرت عائشہؓ سے متعلق ہیں کیونکہ انہیںنبی اکرمﷺ سے شدید محبت تھی‘ جیسے آپ کو ان سے تھی۔ ایسی صورت میں غیرت لازمی چیز ہے جو معمولی معمولی باتوں پر بھی ہوتی ہے۔ محبت والے بخوبی اس کو سمجھتے ہیں۔ (۱) یہ دو حدیثیں (۱۶۔۳۴۱۵) فصاحت وبلاغت کا شہ پارہیں جو حضرت عائشہؓ کی امتیازی خصوصیت ہے۔ حضرت عائشہ کی روایات جس قدر طویل ہوں گی‘ ان میں فصاحت وبلاغت اسی حساب سے عروج کو پہنچتی جائے گی۔ ایک ادیب شخص حضرت عائشہؓ کی روایات کو عبارت سے بخوبی پہچان سکتا ہے۔رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا (۲) غیرت سے متعلق روایات تمام کی تمام حضرت عائشہؓ سے متعلق ہیں کیونکہ انہیںنبی اکرمﷺ سے شدید محبت تھی‘ جیسے آپ کو ان سے تھی۔ ایسی صورت میں غیرت لازمی چیز ہے جو معمولی معمولی باتوں پر بھی ہوتی ہے۔ محبت والے بخوبی اس کو سمجھتے ہیں۔