سنن النسائي - حدیث 3406

كِتَابُ عِشْرَةِ النِّسَاءِ حُبُّ الرَّجُلِ بَعْضَ نِسَائِهِ أَكْثَرَ مِنْ بَعْضٍ لم أجده في الصحيح و لا في الضعيف أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَائِشَةُ هَذَا جِبْرِيلُ وَهُوَ يَقْرَأُ عَلَيْكِ السَّلَامَ مِثْلَهُ سَوَاءٌ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا الصَّوَابُ وَالَّذِي قَبْلَهُ خَطَأٌ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 3406

کتاب: عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کا بیان آدمی کا اپنی کسی ایک بیوی کو دوسری سے زیادہ چاہنا حضرت عائشہؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’عائشہ! یہ جبریل ہیں اور تجھے سلام کہہ رہے ہیں۔‘‘ مذکورہ بالا روایت کی طرح۔ ابوعبدالرحمن (امام نسائی رحمہ اللہ ) نے فرمایا: یہ روایت صحیح ہے۔ اس سے پہلی روایت خطا ہے۔
تشریح : وضاحت: یعنی یہ روایت ابوسلمہ عن عائشہ درست ہے اور عروہ عن عائشہ خطا ہے۔ زہری کے شاگرد معمر نے اس راویت کو بواسطہ عروہ بیان کیا ہے۔ باقی شاگردوں: شعیب بون ابی حمزہ‘ یونس بن یزید ایلی اور عبدالرحمن بن خالد بن مسافر نے ابوسلمہ بیان کیا ہے۔ اور یہی محفوظ ہے۔ یہ روایت زہری کے طریق کے بغیر (شعبی کے طریق سے) بھی مروی ہے‘ اس میں بھی ابوسلمہ کا ذکر ہے‘ لہٰذا یہی محفوظ ہے۔ اور معمر کی روایت غیر محفوظ۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: (ذخیرۃ العقبیٰ‘ شرح سنن النسائی: ۲۸/ ۲۱۱) وضاحت: یعنی یہ روایت ابوسلمہ عن عائشہ درست ہے اور عروہ عن عائشہ خطا ہے۔ زہری کے شاگرد معمر نے اس راویت کو بواسطہ عروہ بیان کیا ہے۔ باقی شاگردوں: شعیب بون ابی حمزہ‘ یونس بن یزید ایلی اور عبدالرحمن بن خالد بن مسافر نے ابوسلمہ بیان کیا ہے۔ اور یہی محفوظ ہے۔ یہ روایت زہری کے طریق کے بغیر (شعبی کے طریق سے) بھی مروی ہے‘ اس میں بھی ابوسلمہ کا ذکر ہے‘ لہٰذا یہی محفوظ ہے۔ اور معمر کی روایت غیر محفوظ۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: (ذخیرۃ العقبیٰ‘ شرح سنن النسائی: ۲۸/ ۲۱۱)