سنن النسائي - حدیث 338

كِتَابُ الْمِيَاهِ بَاب تَعْفِيرِ الْإِنَاءِ بِالتُّرَابِ مِنْ وُلُوغِ الْكَلْبِ فِيهِ صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ يَزِيدَ بْنِ حُمَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ مُطَرِّفًا يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ الْكِلَابِ قَالَ مَا بَالُهُمْ وَبَالُ الْكِلَابِ قَالَ وَرَخَّصَ فِي كَلْبِ الصَّيْدِ وَكَلْبِ الْغَنَمِ وَقَالَ إِذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِي الْإِنَاءِ فَاغْسِلُوهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ وَعَفِّرُوا الثَّامِنَةَ بِالتُّرَابِ خَالَفَهُ أَبُو هُرَيْرَةَ فَقَالَ إِحْدَاهُنَّ بِالتُّرَابِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 338

کتاب: پانی کی مختلف اقسام سے متعلق احکام و مسائل کتا برتن میں منہ ڈال دے اسے مٹی سے صاف کرنا حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، انھوں نے کہا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے کتوں کے قتل کرنے کا حکم دیا، فرمایا: ’’لوگوں کا کتوں سے کیا تعلق؟‘‘ اور آپ نے شکار اور بکریوں کی حفاظت کے لیے کتا رکھنے کی اجازت دی اور فرمایا: ’’جب کتا برتن میں منہ ڈال دے تو اس (برتن) کو سات دفعہ دھوو اور آٹھویں بار مٹی سے مانجو۔‘‘ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے حضرت عبداللہ بن مغفل کی مخالفت کی اور کہا: ’’ایک دفعہ مٹی کے ساتھ (دھوو)۔‘‘
تشریح : فوائدومسائل کے لیے دیکھیے‘حدیث:67۔ فوائدومسائل کے لیے دیکھیے‘حدیث:67۔